کراچی(نمائندہ خصوصی) صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی4اپریل 44 ویں برسی کا دن ہے ، یہ پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے ، شہید بھٹو کا خاندان اور پوری قوم آج دن تک عظیم قائد کے عدالتی قتل پر انصاف کے منتظر ہیں ، صوبائی وزیر نے اپنے بیان میں سوال کیا ہے کہ کیا شہید ذوالفقار علی بھٹو کا قصور یہ تھا کہ انہوں نے ملک کے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی ؟ کیا شہید ذوالفقار علی بھٹو کا قصور تھا کہ انہوں نے ملک کو متفقہ آئین دیا ، کیا شہید ذوالفقار علی بھٹو کا قصور تھا کہ 93 ہزار جنگی قیدیوں کو بھارت کی جیلوں سے باعزت طریقے سے واپس لائے ؟ کیا شہید ذوالفقار علی بھٹو کا یہ قصور تھا کہ ملک کی 5 ہزار اسکوائر میل زمین دشمن کے قبضے سے واگذار کرائی ؟ صوبائی وزیر نے کہا کہ آخر عدلیہ کیون نہیں سابق صدر آصف علی زرداری کے ریفرنس کی سنوائی کرتی ؟ کیا عدلیہ کے پاس شہید ذوالفقار علی بھٹو کے لئے وقت نہیں ، کیا شہید بھٹو کے عدالتی قتل کا ریفرنس ناقابل سماعت ہے ؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی عدالت کا ہر فیصلہ قبول کرنے کو تیار ہے ، انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 44 ویں برسی کے موقع پر ہماری عدلیہ سے گذارش ہے کہ قوم کے عظیم رہنما کو انصاف فراہم کیا جائے ، صوبائی وزیر نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے سیاسی تدبر و سفارتی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر ایک ٹوٹے پھوٹے ملک کو اٹھایا،شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ملکی دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنایا ، شرجیل انعام میمن نے کہا کہ قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کو سلام پیش کرتے ہیں اور عہد کرتے ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی ملک کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لئے اپنی جدو جہد جاری رکھے گی ۔