کراچی (کامرس رپورٹر) ٹیکسٹائل صنعت کا پچاس فیصد بندش کے دھانے پر پہنچ گیا۔آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ گوہر اعجازنے وزیراعطم شہباز شریف کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ رواں سال ٹیکسٹائل برآمدات گزشتہ سال کے مقابلے 3ارب ڈالر کم رہیں گی۔گوہراعجاز نے اپنے خط میں وزیراعظم میاں شہبازشریف کو لکھے گئے خط میں ایکسپورٹ شعبے کی بحالی کی تجاویز ارسال کیں ہیں جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ٹیکسٹائل برآمدات تیزی سے اور مستقل کم ہورہی ہیں، فروری کی 1 ارب 20 کروڑ ڈالر کی برآمدات باآسانی 1 ارب 70 کروڑ ڈالر ہوسکتی تھی، لیکن زرمبادلہ مسئلے سے پیدا ہوئی توانائی قلت اور نرخ نے پیداواری صلاحیت کو متاثر کیا ہے۔ گوہر اعجاز نے مزید کہا کہ ٹیرف اور لانگ ٹرم فنانسنگ کے ذریعے بڑھائی گئی پیداواری صلاحیت توانائی نہ ہونے اور پرزہ جات کی قلت کے سبب استعمال نہیں ہورہی ہے،ایکسپوٹرزکو خام مال کی دستیابی اور سیلز ٹیکس ریفنڈ کی عدم ادائیگی پیداوار جاری رکھنے میں مشکلات ہیں۔ گوہر اعجاز نے رواں سال ٹیکسٹال کی برآمدات میں بڑی کمی کا خدشے کا اظہار کیا اور کہا کہ رواں سال ٹیکسٹائل برآمدات گزشتہ سال کے 19.70 ارب ڈالر کے مقابلے 3 ارب ڈالر کم رہیں گی ۔انہوں نے وزیر اعظم کو تجویزدی کہ پاکستان کی معاشی سیکیورٹی ایکسپورٹ شعبے کے ساتھ وابستہ ہے اس لئے ٹیکسٹائل شعبے کی پورٹ پر پہنچی تمام درآمدات کو کلیئر کیا جائے، ایکسپورٹ شعبے کو خام مال اور پرزہ جات کی درآمد کے لئے بینکوں کو ایل سیز کھولنے کے احکامات جاری کئے جائیں،ایکسپورٹس شعبے کو سات ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو گیس فراہم کی جائے، سیلز ٹیکس ریفنڈ ادا کئے جائیں اور ایکسپورٹس شعبے کےکیپٹیو پاور پلانٹس کو ترجحیحی بنیاد پر گیس فراہم کی جائے۔