راولپنڈی( نمائندہ خصوصی )یونین کونسل پاچھیوٹ سے تعلق رکھنے والی ثانیہ سلطان کی شادی تنویر کیساتھ ہوئی تھی ثانیہ سلطان اپنے شوہر کیساتھ راولپنڈی کے ایک پوش علاقے DHA میں رہائش پذیر تھی بظاہر اسے کوئی مسئلہ درپیش نہیں تھا, دونوں میاں بیوی ہنسی خوشی رہتے تھے .ثانیہ سلطان راولپنڈی کے ایک نجی ہسپتال میں جاب بھی کر رہی تھیں جبکہ انکے شوہر راولپنڈی میں ہی پراپرٹی کے کاروبار سے منسلک تھے..
گزشتہ ہفتے سحری کھانے کے بعد ثانیہ سلطان واک کرنے کیلئے گھر سے باہر گئیں خاندانی ذرائع کے مطابق واک کیلئے جاتے وقت وہ اپنا موبائل فون ساتھ نہیں لیکر گئیں تھی بلکہ گھر میں ہی چھوڑ کر گئیں، اور کافی دیر گزرنے کہ باوجود ثانیہ سلطان جب واپس گھر نہیں ائی تو اسکی تلاش شروع کردی گئی.
خاندانی ذرائع کے مطابق ھم تلاش کرتے لاہور تک پہنچ گئے پھر ہمیں بتایا گیا کہ ثانیہ سلطان انتقال کر چکی ہیں اور اسکی ڈیڈ باڈی دارلمان لاہور میں موجود ہے دارلمان کی انتظامیہ ڈیڈ باڈی دینے سے انکار کررہی ہے کافی بحث و تکرار / جدوجہد کے بعد ڈیڈ باڈی ورثا کہ حوالے کر دی گئی۔ یہاں سب سے اہم سوال بھی یہی ہے کہ دارلمان کی انتظامیہ ڈیڈ باڈی ورثا کے حوالے کیوں نہیں کررہے تھے ؟
یہ قتل ہے ؟ یا خودکشی؟
یہ اپنی نوعیت کا ایک مشکل اور پیچیدہ ترین مسئلہ بن گیا ہے.
اب تک یہ مسئلہ/ معمہ حل نہیں ہوسکا دو روز پہلے ثانیہ سلطان کی تدفین کر دی گئی ہے، لیکن ثانیہ سلطان ھم سب کے لئے سوالات کی ایک طویل فہرست چھوڑ گئیں ہیں۔راولپنڈی اپنے گھر کے باہر واک کرنے والی بدقسمت ثانیہ سلطان دارلمان لاہور کیسے پہنچ گئی ؟
واک کیلئے جاتے اپنا موبائل فون گھر کیوں چھوڑ کر گئیں ؟ ایک بہترین گھر میں رہائش پزیر مکمل طور پر سہولیات ہونے کہ باوجود دارلمنان اسے کون لیکر گیا؟ درالمان کی انتظامیہ اسے کیوں خودکشی قرار دینے پر ضد کررہی ہے؟
دارلمان کی انتظامیہ نے ڈیڈ باڈی دینے سے کیوں انکار کیا؟یہ وہ سب سوالات ہیں۔
کیا ثانیہ سلطان کے شوہر نے گمشدگی کی کوئی FIR درج کروائی ہے؟
دارلمان لاہور سے ثانیہ سلطان کے انتقال کی خبر کس نے دی ہے ؟
جو ثانیہ سلطان منوں مٹی تلے جاتے ہوئے ہمارے لئے چھوڑ گئیں ہیں۔