کراچی(نمائندہ خصوصی) سینئر ڈپٹی کنوینرایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی میں جاری گیس کی لوڈ شیڈنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ رمضان المبارک کے مہینے میں کراچی والوں کے ساتھ سوئی سدرن گیس کمپنی کے اہل کاروں افسران اور وزارت تیل اور گیس کے اعلی حکام کی طرف سے ظلم و ستم کی انتہا ہوچکی ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ کراچی کے 80 فیصد علاقوں میں گیس کی بدترین لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جو کہ قیامت صغری کا منظر ہے۔ رمضان المبارک میں بھی لوگوں کے چولھے انکے باورچی خانے بند پڑے ہیں سحری و افطاری کے وقت اگر کہیں باہر سے کوئی چیز لینے جائے تو وہاں بھی گیس موجود نہیں ہوتی۔ ہمیں بتایا جائے کہ یہ اچانک رمضان میں گیس کہاں چلی گئی ہے۔ جس صوبے سے گیس نکلتی ہے اسے گیس سے محروم رکھ کر اسکی گیس پنجاب کے پی اور دیگر صوبوں میں دی جارہی ہے یہ سراسر ظلم اور زیادتی ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی اسکی بھرپور مذمت کرتی ہے اور سوئی گیس کے افسران اور اعلی حکام کو متنبہ کرتی ہے کہ جو گیس کی مصنوعی قلت پیدا کرکے کراچی کے شہریوں پر ظلم کرکے اپنے مفادات کی تکمیل کے لئے گیس کا استعمال کرتے ہیں جہاں مرضی بند کرتے ہیں جہاں مرضی گیس دیتے ہیں اس سلسلے کو اب بند ہونا چاہیے۔ ہم وزیر اعظم پاکستان وزیر تیل اور گیس کو بھی متنبہ کرتے ہیں کہ کراچی والوں کے ساتھ جاری سوتیلی ماں جیسا سلوک بند نہ کیا گیا اور انہیں اس سلسلے میں سہولت نہ ملی انصاف نہ ملا انکی اذیت کو ختم نہ کیا گیا تو پھر ایک بہت بڑا احتجاج ہوگا جسے کوئی نہیں روک سکے گا۔ کراچی والے پہلے ہی بجلی اور پانی کے بحران سے گزر رہے ہیں بجلی کی اعلانیہ تو اعلانیہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بھی جھیل رہے ہیں یہ ستم کم تھا کہ جو اب گیس کی بھی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ کراچی کے عوام شدید زہنی اذیت اور زہنی دبا کا شکار ہورہے ہیں حکمران ہوش کے ناخن لیں اپنے قبلے کو درست کریں کراچی والوں کو بھی انسان اور پاکستانی سمجھیں