اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ملک کے پاور سٹرکچر میں شامل عدلیہ ، اسٹیبلشمنٹ ،میڈیا سمیت تمام سٹیک ہولڈرز ملکر بیٹھیں تو حل نکل سکتا ہے ، پی ٹی آئی کے جو اشخاص بات چیت کے لئے آتے ہیں ان کے پاس مینڈیٹ ہی نہیں ہوتا ،اسی لئے دو تین مہینوں سے ان کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ بدھ کو وفاقی وزیر اقتصادی امور سردار ایاز صادق کے ہمراہ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ با ت چیت صرف بات چیت کی حد تک نہیں ہونی چاہیے ، اگر ہم نے اس دلد ل نکلنا ہے تو پاور سٹرکچر کے تمام سٹیک ہولڈرز کو مل بیٹھنا چاہیے، صرف سیاستدان سٹیک ہولڈرز نہیں ہیں، 75 سالہ ملکی تاریخ بتا تی ہے کہ پاور سٹرکچر میں اور بھی سٹیک ہولڈرز ہیں ،سب مل کر بات چیت کی طرف جائیں تو اس میں کامیابی کے امکانات ہیں، صرف سیاستدانوں کے درمیان گفت و شنید ہونی ہے تو اس میں کامیابی کے امکانات نہیں سمجھتا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو ماہ میں رابطے ہوئے ہیں، پی ٹی آئی کی طرف سے جو اشخاص آتے ہیں ان کے پاس مینڈیٹ نہیں ہوتا وہ گپ شپ لگا کر واپس چلے جاتے ہیں۔ یہ پچھلے دو، تین مہینے میں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاور سٹرکچر میں عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ اور میڈیا سٹیک ہولڈرز ہیں ،یہ سب کسی نہ کسی صورت مل کر بیٹھے تو حل نکل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں ترامیم کے بعد کچھ بہتری آئی ہے، آج بھی عدالت میں اس پر بحث ہورہی کہ فیصلہ کس تناسب سے ہے ، ہم اس پر کمنٹ نہیں کرسکتے لیکن ایک کنفوڑن تو سامنے آچکا ہے ، کوئی بھی فیصلہ آتا ہے اس پر یہ سایہ رہے گا کہ یہ فیصلہ کس تناسب سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں بہت سی چیزیں ختم ہونی چاہیے تھی جس قسم کا ماحول ہے اس میں تمیز ختم ہوتی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بات چیت کی باتیں ہورہی ہیں ،پہلے بات چیت کے پیرا میٹرز طے ہونے چاہیے، بات چیت صرف بات چیت کی حد تک نہیں ہونی چاہیے۔