اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل کے ریمارکس سے متعلق بیان میں کہاہے کہ جسٹس مندوخیل نے یوٹرن لیا اور اپنے بیان کی عجیب و غریب وضاحت دی۔ٹوئٹر پر جاری بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ جسٹس مندوخیل نے یوٹرن لیا اور اپنے بیان کی عجیب و غریب وضاحت دی۔انہوں نے کہا کہ ان کو چاہیے تھا کہ یہ مو¿قف تھا تو بینچ میں بیٹھنے سے معذرت کر لیتے کہ وہ یہ بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جج کو اتنا کمزور نہیں ہونا چاہیے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں سماعت شروع ہوئی تو جسٹس جمال مندوخیل نے اپنے گزشتہ روز کے ریمارکس پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز میرے ریمارکس پر بہت زیادہ کنفیوژن ہوئی ہے، میں اپنے ریمارکس کی وضاحت کرنا چاہتا ہوں، میں اپنے تفصیلی آرڈر پر قائم ہوں، فیصلے کا ایک حصہ انتظامی اختیارات کے رولز سے متعلق ہے، چیف جسٹس کو کہیں گے کہ رولز دیکھنے کے لیے ججز کی کمیٹی بنائی جائے، ججز کی کمیٹی انتظامی اختیارات کے رولز کو دیکھے، فیصلے کے دوسرے حصے میں ہم 4 ججز نے ازخود نوٹس اور درخواستیں مستردکی ہیں۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ چارججز کا فیصلہ ہی آرڈر آف دی کورٹ ہے، یہ آرڈر آف دی کورٹ چیف جسٹس پاکستان نے جاری ہی نہیں کیا، جب فیصلہ ہی نہیں تھا تو صدر نے الیکشن کی تاریخ کیسے دی، الیکشن کمیشن نے کیسے الیکشن شیڈول جاری کیا؟ عدالت کے ریکارڈ کی فائل منگوالیں، اس میں آرڈر آف دی کورٹ نہیں ہے، آرڈر آف دی کورٹ پر تمام جج سائن کرتے ہیں۔