نئی دہلی(نیٹ نیوز ) چالبازمودی سرکارریٹائرڈ بھارتی فوجیوں سے بھی ہاتھ کرگئی،الیکشن میں ووٹ بٹورنے کیلئے’’ایک رینک ، ایک پنشن‘‘ کا وعدہ کیا اور بعدمیں آنکھیں پھیر لیں۔تفصیلات کے مطابق چالباز مودی سرکارنے ریٹائرڈ بھارتی فوجیوں کو بھی دھوکا دے دیا ، الیکشن سے قبل ووٹ بٹورنے کی خاطر ’’ایک رینک،ایک پنشن‘‘کاوعدہ کیا لیکن بعد میں آنکھیں پھیرلیں۔2013 میں ہریانہ میں انتخابی ریلی کے دوران مودی نےایک رینک،ایک پنشن کا وعدہ کیا تھا، دو ہزار چودہ میں سیاچن میں مودی نے ’’ایک رینک،ایک پنشن‘‘کی منظوری کا دوبارہ وعدہ کیا۔وعدے کی بنیاد پرجنرل وی کےسنگھ ،کئی ریٹائرڈجرنیلوں اورہزاروں فوجیوں نے بی جے پی کو ووٹ ڈالا مگر انتخابات جیتنے کے بعد احسان فراموش مودی سرکار ٹال مٹول سے کام لینے لگی۔مطالبات کی نا منظوری پرجون دو ہزار پندرہ میں ریٹائرڈ فوجیوں نے ہندوستان بھر میں مظاہرے کیے ، جس میں دلی پولیس نے ریٹائرڈ فوجیوں اور بیواؤں پربہیمانہ تشدد کیا۔تشدد کے خلاف دس سابق آرمی چیف نے مودی کو خط میں مذمت کی اور تحقیقاتی کمیشن بنانےکامطالبہ کیا، مطالبہ نہ ماننے پر یکم نومبر دوہزار سولہ کوصوبیدار رام کشن نے خودکشی کرلی تھی۔اب تک پانچ ہزار سے زائد ریٹائرڈ بھارتی فوجی مودی سرکار کو احتجاجاً اپنے تمغے واپس کر چکے ہیں۔بھارتی سپریم کورٹ کے واضح احکامات کےباوجودمودی سرکارنے ترمیم یافتہ بل منظورکرلیا، ریٹائرڈ فوجیوں نے بل کو مسترد کرتے ہوئے اسے ایک رینک فائیو کے مترادف پنشن قرار دیا تھا۔مودی سرکارکے مطابق بل کی منظوری سے چالیس فیصد دفاعی بجٹ صرف پنشنزکی نذرہوجائے گا، دو ہزار آٹھ سے ریٹائرڈ بھارتی فوجی ایک رینک، ایک پنشن کیلئے احتجاج کررہے ہیں۔