لاہور ( بیورو رپورٹ ) سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے ایف آئی اے نوٹس کولاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا اور استدعا کی ایف آئی اے کے طلبی کے نوٹس کالعدم قرار دے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی نے ایف آئی اے کیخلاف درخواست دائر کردی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ایف آئی اے نے سیاسی بنیاد پطلبی کے نوٹس جاری کئے ہیں، خدشہ ہے کہ ایف آئی اے درخواست گزار کو گرفتار کرلے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ایف آئی اے کے طلبی کے نوٹس کالعدم قرار دے۔
لاہور ہائی کورٹ میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی درخواست پر سماعت ہوئی ، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ایف آئی اے نے بے بنیاد الزامات کے تحت انکوائری شروع کی۔اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ بشریٰ بی بی کیخلاف ایف آئی اے میں مقدمہ درج ہے، اس کا جواب وفاق کے وکیل داخل کرائیں گے۔عدالت نے استفسار کیا کہ ان کے خلاف اینٹی کرپشن میں بھی کوئی معاملہ تھا ، جس پر اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ اینٹی کرپشن کی حد تک پورٹ آئندہ سماعت پیش کردوں گا۔لاہور ہائیکورٹ نے بشری بی بی کی درخواست پر فریقین سے 12 اپریل کو جواب طلب کرلیا۔یاد رہے توشہ خانہ کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو طلب کیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئیں تھیں۔نیب نے نوٹس میں بشری بی بی سے توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف کی وضاحت طلب کی ہے اور بشری بی بی سے مخلتف ممالک سے ملنےوالے سرکاری تحائف کا ریکارڈ مانگا گیا ہے۔نیب راولپنڈی نے سعودیہ، چین سے ملنے والے تحائف لاکٹ، ڈائمنڈ سیٹ، دو ہیرے کی انگوٹھیاں وصول کرنے کی بھی تفصیلات مانگی ہیں۔نیب کے مطابق عمران خان کی اہلیہ کی جناب سے غیرملکی سربراہان کی جانب سےدیےگئے تحائف بریسلٹ، ایک کڑا، ایک ہار اور کان کی بالیاں توشہ خانہ سے وصول کی گئیں جبکہ سعودی ولی عہد کی جانب سے انگوٹھیوں کا جوڑا توشہ خانہ میں دیا گیا، وہ بشری بی بی نے اپنے پاس رکھا ہوا ہے۔