کراچی(نمائندہ خصوصی) پاکستان رپورٹرز فورم کے صدر میاں طارق جاوید’جنرل سیکریٹری انفاس کھو کھر’جوائنٹ سیکریٹری فیصل چوہدری و دیگر عہدیداران و اراکین مجلس عامہ نے کراچی کے علاقے صدر میں فروٹ مافیا کی جانب سے بول نیوز کی ٹیم پر مسلح حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے صحافیوں اور سچ دکھانے کے خلاف ایک منظم حملہ قرار دیا ہے۔پاکستان رپورٹرز فورم
نے حکومت سندھ صوبائی وزارت داخلہ آئی جی پولیس سندھ اور چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جاۓ اور انہیں قرار واقعی سزا دی جاۓ ‘صدر پاکستان رپورٹرز فورم میاں طارق جاوید نے کہا کہ پے در پے اور تواتر کے ساتھ صحافیوں کو اپنے فرائص اور سچ دکھانےسے روکنے کا عمل اور اس کی پاداش میں ظلم و جبر کا سلسلہ کسی طرح بھی قابل قبول نہیں’انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ملزمان کی گرفتاری مقدمے کے چالان متعلقہ عدالت میں سماعت اور ملزمان کی سزا تک کے سارے عمل کو شفاف اور منصفانہ بنائے بصورت دیگر صحافی برادری متحد ہو کر شدید احتجاج کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے ۔انہوں
نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ ناجائز منافع خوری اور ماہ رمضان میں مہنگے فروٹ فروخت کرنے کے خلاف عوامی بائیکاٹ کی کوریج کرنے والی بول نیوز کی ٹیم کے نیوز کیمرہ ‘ ڈرائیور اور میڈیا ٹیم سے بات کرنے والی خاتون پر کھلے عام تشدد کرنا اور انہیں جان سے مارنے کی نیت سے ان پر چھریوں سے حملہ کر کے انہیں زخمی کرنا کھلی دہشت گردی اور صحافت پر حملے کے مترادف ہے ۔پی أر ایف کے جنرل سیکریٹری انفاس کھوکھر نے کہا کہ بول نیوز کی ٹیم پر حملہ پہلا اور أخری حملہ نہیں بلکہ صحافیوں کو اس قسم کے حالات کا سامنا رہتا ہے ‘صحافی اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر حق و سچ کا علم بلند رکھنے کے لۓ اپنے حصہ کا کام انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لۓ حکومت سندھ سمیت تمام اداروں کو ابنا کردار ادا کرنا ہوگا’اگر تشدد اور غنڈہ گردی کے اس بہیمانہ فعل کو نہ روکا گیا تو صحافتی تنظیمیں سراپا احتجاج ہوں گی۔