اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پاکستان میں جاپانی کمپنیوں کو درپیش تمام مسائل حل کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جبکہ وزیر اعظم شہباز شری یف نے ہدایت کی ہے کہ جاپانی کمپنیوں کو درپیش تمام مسائل ایک ہفتے کے اندر حل کرکے رپورٹ پیش کی جائے،ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز کو ٹیکس فری کئے جانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف سے اسلام آباد میں جاپانی کمپنیوں کے وفد نے ملاقات ،ملاقات وزیرِ اعظم کی تمام مقامی و بین الاقوامی کاروباری و تجارتی اسٹیک ہولڈرز سے بجٹ کے سلسلے میں ملاقاتوں کی ایک کڑی ہے۔ جاپانی وفد میں پاکستان میں جاپان کے سفیر میتسوہیرو واڈا چاپانی کمرشل اتاشی اور تمام بڑے صنعتی و تجارتی شعبوں میں کام کرنے والی جاپانی کمپنیوں کے نمائندے شریک ہوئے اسکے علاوہ اجلاس میں وفاقی وزراءخرم دستگیر، مفتاح اسماعیل، مخدوم مرتضی محمود اور متعلقہ اعلی حکام نے بھی شرکت کی ۔جاپابی کمپنیوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کے ویڑن کے تحت موجودہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ۔اسکے علاوہ جاپانی کمپنیوں نے الیکٹرک وہیکل مینوفیکچرنگ، فوڈ پراسیسنگ، اسپیشل اکنامک زونز، ٹیکسٹائل سیکٹر، ٹیلی کمیونکیشن سیکٹر، اور آٹو پارٹس مینوفیکچرنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان اور جاپان 2022 میں سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ منا رہے ہیں،جاپان کی ترقی پوری دنیا کیلئے مثال ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان جاپان تعاون کو فروغ دے کر پاکستان جاپان کے تجربے سے مستفید ہو سکتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ جاپانی وفد کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ کیلئے پاکستان کا جلد دورہ کریں۔ شہباز شریف نے کہاکہ پاکستان میں جاپانی کمپنیاں اپنی سرمایہ کاری سے اپکسپورٹ انڈسٹری کے قیام پر کام کریں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ تھر میں کوئلے، چنیوٹ میں لوہے کے ذخائر، قابلِ تجدید توانائی، انفراسٹرکچر اور پبلک ٹرانسپورٹ میں سرمایہ کاری و تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔