اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) سیکرٹری وزارت مذہبی امور نے قائمہ کمیٹی کو بتایا ہے کہ حج کوٹہ اوپن میرٹ پردیا جاتا ہے ،گزشتہ برس درہم میں حج اخراجات11063 تھے ،رواںسال حج اخراجات 12292 درہم ہیں ،رواںسال سبسڈی نہیں دی،پاکستانی کرنسی کی گراوٹ میں حج مہنگا ہوا ،سرکاری حج کوٹہ مکمل نہ ہوا تو پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو دیں گے یا سعودی عرب کو حج کوٹہ واپس کردیں گے۔ منگل کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس چیئرمین کمیٹی عبدالغفور حیدری کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت مذہبی امور کی حج پالیسی 2023 پر بریفنگ دی گئی ۔300 نشستیں کم تنخواہ والے ملازمین اور لیبر کےلئے مختص کئے گئے ۔ سیکرٹری وزارت مذہبی امور نے کہاکہ ورکرز ویلفیئر فنڈ اور ای او بی آئی ہمیں درخواستوں دیتے ہیں،زیادہ درخواستوں پر قرعہ اندازی ہوتی ہے ۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ کیا صوبوں کو حج کوٹہ دیا جاتا ہے ۔ سیکرٹری وزارت مذہبی امور نے کہاکہ حج کوٹہ اوپن میرٹ پردیا جاتا ہے ،مسلح افواج کے لئے 1125 نشستیں موجود ہیں ۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ گزشتہ روز بھی وزرات مذہبی امور میں پرائیویٹ ٹورز آپریٹرز نے حج کوٹہ پر احتجاج ہوا ۔سیکرٹری مذہبی امورنے کہاکہ 103 ٹور آپریٹرز سے 68 کو کوٹہ فراہم کیا گیا ،میرٹ لسٹ کے مطابق 68 ٹور آپریٹرز کو پرائیویٹ حج کا کوٹہ دیا گیا ۔ بتایاگیاکہ 11 لاکھ 75 ہزار شمالی ریجن جبکہ جنوبی ریجن کو 11 لاکھ 65 ہزار ہے،اس سال سبسڈی نہیں دی ،گزشتہ برس ڈیڑھ لاکھ دی گئی ۔ سیکرٹری وزارت مذہبی امور نے کہاکہ حج گروپ آرگنائزر کے پیکجز 1.25 ملین سے 3.4 ملین ہے،50 فیصد سپانسرز کو کوٹہ دہا گیا ۔