حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں پتہ چلا کہ تیز قدموں سے چہل قدمی کرنا خواتین میں ہارٹ فیلیئر کے خطرات کو ایک تہائی حصے تک کم کر دیتا ہے۔
برطانیہ میں ہر سال 60 ہزار ہارٹ فیلیئر کے کیسز ہوتے ہیں اور طویل المدت صورتحال روزمرہ کی سرگرمیاں شدید متاثر کر دیتی ہے کیوں کہ یہ تھکان اور سانس میں کمی کا سبب بنتی ہے۔
اب ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ مخصوص ایام کے بعد وہ خواتین جو زیادہ تیز چلتی ہیں ان میں ایسی صورتحال سے دوچار ہونے کے امکانات اتنے ہی کم ہوتے ہیں۔
ماہرین نے 50 سے 79 برس کی عمر کے درمیان 25 ہزار سے زائد ان خواتین کا جائزہ لیا، جن کے متعلق تقریباً 17 برس تک تحقیق کی گئی تھی۔
اس دورانیے میں 14 سو 55 خواتین کو ہارٹ فیلیئر کا سامنا ہوا جس کا مطلب ہے کہ دل جسم میں باقاعدگی سے خون نہیں پھینک سکتا تھا۔
ان خواتین نے ایک سوالنامہ پر کیا جس میں ان سے پوچھا گیا کہ آیا وہ عمومی طور پر اوسطاً 2 میل فی گھنٹہ سے کم کی رفتار سے چلتی ہیں، یا دو سے تین میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی ہیں یا اس سے تیز 3 سے زیادہ میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی ہیں۔
وہ خواتین جو عمومی رفتار سے زیادہ تیز چلتی تھیں ان میں ہارٹ فیلیئر کے امکانات 34 فیصد کم تھے۔
تحقیق میں کہا گیا کہ وہ خواتین جو مخصوص ایام کے بعد سست رفتار کے بجائے متوسط رفتار سے چلتی تھیں ان میں ہارٹ فیلیئر ہونے کے امکانات 27 فیصد کم تھے۔