کراچی (اسٹاف رپورٹر) گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ ہم کب برادر ممالک سے ٹیکسز کی چھوٹ مانگتے رہیں گے اور ماضی میں حکومتوں نے آئی ایم ایف سے قرض لے کر سرمایہ کاری نہیں کی بلکہ مزید قرض کیلئیآئی ایم ایف کے سامنے ہاتھ پھیلائے کھڑے رہے،ہمیں اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہے اور اس کیلئے ہرفرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،ہمارا پڑوسی ملک بھارت 650بلین ڈالر اورناکارہ سمجھ کر اپنے آپ سے الگ کرنے والا ملک بنگلہ دیش90بلین ڈالرز سے بھی زائدکا زرمبادلہ رکھتا ہے جبکہ ہم ابھی تک قرضے اتارنے کیلئے قرضے مانگ رہے ہیں،ماضی میں بھی تماشہ دیکھتے رہے اور آج بھی یہی عمل جاری ہے،پاکستان کے بہتر مستقبل کیلئے نظام اور سسٹم سے الجھنا ہوگا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ شب معروف صنعتکار،ایف پی سی سی آئی کے سابق سینئرنائب صدر،موزمبیق کے اعزازی قونصل جنرل شیخ خالدتواب کی جانب سے انکی رہائشگاہ پر متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیط عتیق ال رومیتھی کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ میں خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر یو اے ای کے قونصل جنرل بخیط عتیق ال رومیتھی(Bakheet Ateeq AlRemeithi)،کے سی سی آئی کے صدر طارق یوسف،میزبان خالدتواب،ایتھوپیا کے اعزازی قونصل جنرل ابراہیم تواب نے بھی خطاب کیا جبکہ سینیٹر عبدالحسیب خان،سابق گورنر سندھ جنرل معین الدین حیدر،صدر یو بی جی زبیرطفیل،سیکریٹری جنرل(سندھ)حنیف گوہر،سردار یاسین ملک،گلزارفیروز،انجینئرداروخان،میاں زاہد حسین،طارق حلیم،احمد چنائے، راشد صدیقی،شوکت سلیمان، زبیرچھایا،زاہدسعید،ندیم کشتی والا، اختیاربیگ،شیخ عمرریحان،ناہیدمسعود،رضوانہ شاہد،مریم چوہدری،سعیدہ بانو اور دیگر مہمان بھی شریک تھے۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ آج عوام کے مسائل اور حالات بدلنے کی اشد ضرورت ہے،یہ دیکھا انتہائی ضروری ہے کہ کس طرح معیشت اورمعاشرت کو سنبھالا جاسکتا ہے،ان لوگوں کی تکالیف کا اندازہ کرنا ہوگا جو 20ہزارروپے ماہانہ میں اپنے گھر کا گزارہ کرتے ہیں،ہمیں اس دائرے کو توڑنا ہوگا جس میں ہم پھنس گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکمران آئی ایم ایف کی شرائط مان کر اورقرضہ حاصل کرکے اسکا درست استعمال نہ کرسکے بلکہ وہ خود گھروں سے محلوں میں شفٹ ہوگئے،ملک میں قبضہ مافیا کا راج ہے اورہزار ایکڑ والا لاکھوں ایکڑ بناگیا جبکہ قرضے غریب بھر رہا ہے،وقت کم ہے اس لئے ملک کو بچانے کیلئے حیثیت کے حامل افراد کو آگے آنا ہوگا۔ گورنرسندھ نے کہا ہے کہ حکومت کی پوری توجہ معیشت میں استحکام لانے پر مرکوز ہے، ملک کے موجودہ معاشی حالات ہم سب کی توجہ کے متقاضی ہیں،کاروباری برادری ملک کو معاشی بحران سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کریں، کیونکہ یہ نام، شہرت، عزت و مرتبہ کی شکل میں ملک کی جانب سے دئے گئے قرض کو لوٹانے کا وقت ہے، ہم سب کو اس جانب توجہ دینا ہوگی۔ گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین برادرانہ تعلقات کئی دہائیوں پر مشتمل ہیں،برادرانہ تعلقات دونوں ممالک کے عوام کے لئے فائدہ مند ثابت ہورہے ہیں، جبکہ سرمایہ کاری کے ذریعے باہمی تعلقات کو مزید فروغ حاصل ہورہا ہے۔گورنر سندھ نے کہا کہ قبضہ گروپ اورمافیاز نے شہرقائد کو کچل رکھا ہے اور ان کے گناہوں کی سزا بھی لوگ بھگت رہے ہیں۔ قونصل جنرل یو اے ای بخیت عتیق الریمیتھی نے اردومیں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ بخیط عتیق ال رومیتھی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات، پاکستان سے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی مدد کے لئے ہر وقت تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ یو اے ای کے ساتھ پاکستانی بزنس مینوں کو جو بھی شکایات ہیں انہیں اپنی حکومت تک پہنچاؤں گا،ہم ویمن انٹرپرینورز کو سہولیات فراہم کررہے ہیں،ہماری بھرپور کوشش ہے کہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے مابین باہمی تجارت کو فروغ حاصل ہو۔کے سی سی آئی کے صدر طارق یوسف نے کہا کہ جس طرح یو اے ای نے بھارت کو زیروریٹیڈکردیا ہے اسی طرح پاکستان کو بھی یہ درجہ دیا جائے۔خالدتواب نے کہا کہ سیلاب میں یو اے ای کے قونصل جنرل نے سندھ کے عوام کی بھرپور خدمت کی اور ازخود امدادی سامان تقسیم کیا۔انہوں نے کہا کہ یو اے ای کی حکومت نے پاکستان پر 5فیصدامپورٹ ڈیوٹی عائد کردی ہے جبکہ بھارت کو ڈیوٹی فری کی سہولت حاصل ہے،پاکستان کی بزنس کمیونٹی کا یو اے ای سے مطالبہ ہے کہ 5فیصد ڈیوٹی کو زیروریٹیڈ کیا جائے۔