اسلام آباد( نمائندہ خصوصی)مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ پچاس سالہ سیاسی سفر میں کبھی ملک کے اتنے پچیدہ حالات نہیں دیکھے، حکومت نیشنل ڈائیلاگ شروع کرے ناراض رہنماؤں کو خود جاکر مناؤں گا۔اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ کی مرکزی و صوبائی جنرل کونسل کے مشترکہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ سیاسی سفر کے 50 سال ہو گئے اتنے پچیدہ حالات کبھی نہیں دیکھے۔ سیاستدان جلتی آگ پر پانی ڈالیں،ملک جلاؤ، گھیراوٴ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ ’ہنگاموں، دھرنوں سے قوم پریشان اور ڈپریشن کا شکار ہوگئی ہے جبکہ لوگوں میں ایسے حالات کی وجہ سے مایوسی بھی بڑح رہی ہے‘۔انہوں نے کہا کہ ’حکومت نیشنل ڈائیلاگ شروع کرے، ناراض قومی رہنماؤں کے پاس جانے اور انہیں منانے کیلیے تیار ہوں، مسائل کا حل سیاست دانوں کے پاس ہے ،تمام قوتیں مل بیٹھ کر پاکستان کا سوچیں‘۔دریں اثنا چوہدری شجاعت حسین کی زیر صدارت پارٹی کی مرکزی و صوبائی جنرل کونسل کا اجلاس ہوا، جس میں طارق بشیر چیمہ،چوہدری سالک حسین، مسز فرخ خان،طارق حسن،رضوان صادق،دلفرازخان سمیت چاروں صوبوں سے پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔
صوبائی کونسل نے چوہدری سرور کو پنجاب کا صدر جبکہ چوہدری شافع حسین کو جنرل سیکرٹری منتخب کیا، جس پر انٹر پارٹی الیکشن کے چیئرمین مصطفیٰ ملک نے چوہدری سرور اور شافع حسین کے بلامقابلہ منتخب ہونے کا فیصلہ کیا۔علاوہ ازیں اجلاس میں چوہدری سرور کو پارٹی کا مرکزی چیف آرگنائزر بھی منتخب کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ جنرل کونسل نے 150 اراکین اور سینٹرل ورکنگ کمیٹی کو بھی منتخب کیا۔
اجلاس میں ہونے والے فیصلے کے مطابق چوہدری سالک حسین مرکزی سنئیر نائب صدر جبکہ مصطفی ملک مرکزی سیکرٹری اطلاعات منتخب کیا گیا۔شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری سرور نے کہا کہ مسلم لیگ کی طرف سے بھرپور اعتماد کے اظہار پر چوہدری شجاعت اور پوری جماعت کا شکرگزار ہوں، سب مل کر مسلم لیگ کو متبادل سیاسی قوت بنائیں گے، آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ کلیدی کامیابی حاصل کرے گی، 5 سالوں میں ملک کا قرضہ اتاریں گے۔طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ ملک ترقی کر رہا ہے، سابقہ حکومت کے غلط فیصلوں سے معیشت کو نقصان ہوا۔ سابق حکومت میں وزیر نہیں رہنا چاہتا تھا مگر چوہدری صاحب کے حکم کی تعمیل کی اور ذمہ داری انجام دی۔
انہوں نے کہا کہ عام آدمی مہنگائی میں پس رہا، ریلیف کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں۔