اسلام آباد/ لاہور (نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ،ملکی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ کسی مجرم کو عدالت میں پیشی کے لئے بلایا جائے اور گاڑی میں بٹھا کر اس سے حاضری لگوائی جائے انصاف اور قانون پر عدلیہ کی پراسرار خاموشی خطرہ بنتی جا رہی ہے، عمران خان الزامات کا جواب دینے کی بجائے جلاﺅ گھیراﺅ کر رہے ہیں، عدالت کی محافظ پولیس اور انصاف کی محافظ عدالت ہوتی ہے، پولیس کی رٹ کو عدالتیں کمپرومائز کریں گی تو اس ملک میں خانہ جنگی ہوگی، پھر اس ملک کی ہر گلی کا اپنا قانون ہوگا، ہر گلی سے جتھے، غنڈے، دہشت گرد نکل کر عدالتوں اور پولیس پر حملہ آور ہوں گے، اگر عدالت کاخیال ہے کہ ایک لاڈلے کو تحفظ اور یہ رعایت دے کر اس ملک میں قانون کی بالادستی ہوگی تو یہ غلط فہمی ہے، ایک شخص کو عدالتیں 23 اگست سے بلا رہی ہیں اور وہ پیش نہیں ہوتا، عدالت اس شخص کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا کہے تو یہ عدلیہ پر حملہ آور ہوتا ہے۔اتوار کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر غریب لوگوں کو مفت آٹے کی تقسیم اب گلگت بلتستان، اسلام آباد میں بھی شروع ہو گئی ہے،بلوچستان، خیبر پختونخوا اور سندھ میں بھی مفت آٹے کی فراہمی شروع کی جائے گی،حکومت دن رات عمران خان کا گند صاف کر رہی ہے، انہوں نے کرپشن کے خلاف نعرہ لگایا جو غلط تھا معیشت کو تباہ اور عوام کو گمراہ کیا۔عمران خان کہتے تھے بیمار ہوں اس لئے عدالت پیش نہیں ہو سکتا، قتل کئے جانے کا بہانہ بھی کرتے رہے مگر کل کیا ہوا، ایک شخص ہتھیاروں اور جتھوں سے لیس اسلام آباد پہنچا، ہم کہتے رہے یہ شخص ریاستی رٹ پر حملہ آور ہو گا، جو حکومت کہہ رہی تھی کل وہ سب کچھ عوام نے دیکھا۔انہوں نے کہا کہ پولیس معاشرے کی حفاظت کیلئے ہوتی ہے، عمران خان کی پیشی کے موقع پر دہشت گرد پولیس پر غلیلوں اورپتھروں سے حملے کرتے رہے، ان کے گھر سے اسلحہ اور دہشت گرد برآمد ہوئے، چاہتے تو عمران خان کو گرفتار کر سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان آئی ایم ایف پروگرام کی خلاف ورزی کر گئے تھے، حکومت نے ان کی دستخط کردہ سخت شرائط پر آئی ایم ایف سے دوبارہ بات چیت شروع کی، عمران خان چار سال اس ملک پر مسلط رہا، اس نے سیاسی دہشت گرد بن کر تمام سیاسی مخالفین کو سزائے موت کی چکیوں میں ڈالا، لوگوں کی بہنوں، بیٹیوں کو گرفتار کیا، معیشت کو تباہ کیا، عوام کو بے روزگار کیا، لوگوں کے منہ سے روٹی چھینی، عمران خان نے آٹا، چینی، گیس، بجلی مہنگی کی، یہ شخص اقتدار چھن جانے پر پاگل ہو چکا ہے، یہ دہشت گرد ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے عمران خان کو گرفتار کرنا ہوتا تو ہمارے پاس اختیار بھی تھا، ریاستی طاقت بھی، ہم اسے کب کے گرفتار کر چکے ہوتے ہیں، یہ شخص فارن فنڈنگ، ٹیریان، توشہ خانہ کیسز میں انتشار پیدا کرنا چاہتا ہے، اس کے پاس ان کیسز کا جواب نہیں ہے تو یہ پورے ملک میں آگ لگا رہا ہے، عمران خان کہتے تھے کہ میری جان کو خطرہ ہے، میں بیمار ہوں، بزرگ ہوں، میں عدالت میں پیش نہیں ہو سکتا، عمران خان کہتے تھے کہ مجھے یہ مار دیں گے، گرفتار کرلیں گے، میں اس لئے عدالت میں پیش نہیں ہوتا، انہوں نے کہا کہ پولیس عدالتی احکامات پر عمل کر رہی تھی، اس نے پولیس پر حملے کروائے،کل یہ یہ ثابت ہو گیا کہ عمران خان کی جان کو خطرے کا بیانیہ جھوٹا ہے، اگر یہ بیمار تھا، اسے قتل کرنے کا منصوبہ تھا، تو پھر کل کیا ہوا،عمران خان جھوٹا، دہشت گرد اور چوہا ہے،عوام نے کل سب کچھ دیکھا، یہ ایک ڈرپوک فارن ایجنٹ چوہا ہے جو عدالت کے سامنے پیش نہیں ہونا چاہتا، عدالت کو بار بار کہہ رہے تھے کہ یہ ریاستی رٹ پر حملہ آور ہوگا، یہ عدالت کو غنڈہ گردی اور دہشت گردی سے ڈرا رہا ہے، ایک چوہا عدالت گیا، زمان پارک لاہور سے لے کر اسلام آباد ٹرائل کورٹ تک اسلحہ سے لیس یہ شخص ریاست پر حملہ کرتے ہوئے اسلام آباد پہنچا اور پیش نہیں ہوا۔مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ پولیس نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرنے کی کوشش کی عمران خاں نے اس پولیس پر حملے کروائے، اس واقعہ سے پہلے زمان پارک میں جو کچھ ہوا وہ بھی عوام دیکھ چکے ہیں، یہ معاشرے کی حفاظت پر مامور پولیس ہے جس پر ایک دہشت گرد حملہ آور ہے، پولیس معاشرے کے حفاظت کی ضمانت ہے، اس شخص نے اپنے دہشت گرد گروہ کے ذریعے اس معاشرے کی حفاظت کی ضمانت پر حملہ کیا، کیا پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے؟ جن عدالتوں میں ایک منٹ کی تاخیر پر ضمانت منسوخ ہو جاتی تھی، آج ان عدالتوں پر ایک شخص ڈنڈوں، پتھروں اور پٹرول بموں سے حملہ آور ہے، اور آج وہی عدالتیں اس شخص سے گاڑی میں حاضری لگوا رہی ہیں