اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ انتخابی فہرستوں پر نظرثانی کے دوران 9 لاکھ ووٹرز کی تصدیق نہیں ہوسکی جس کی وجہ سے ان کے پولنگ اسٹیشنز شناختی کارڈ پر موجود مستقل پتے پر مقرر کیے گئے ہیں۔ پیر کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان نے کہا کہ انتخابات ایکٹ 2017 اس سال دو اکتوبر کو نافذ العمل ہوا تھا جس کی دفع 27 کے مطابق ووٹ ووٹر کے شناختی کارڈ پر موجود مستقل یا عارضی پتے پر ہی درج کیا جاسکتا ہے تاہم اس عمل کے تحت وہ ووٹرز جنہوں نے کسی تیسرے پتے پر ووٹ درج کروایا تھا انہیں 31 دسمبر 2017 قانونی تحفظ دیا گیا تھا، الیکشن کمیشن نے اس فیصلے کے تحت انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی کی مہم 2019 میں شروع کی جس کے ایسے تمام افراد کو تیسرے پتے سے عارضی یا مستقل پتے پر منتقل کیا۔قواعد کی درستگی موقع دینے کے غرض سے الیکشن کمیشن نے اکتوبر 2021 میں الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 17 کے تحت ملک بھر میں انتخابی فہرستوں کی معیادی نظر ثانی کا فیصلہ کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ اس مقصد کےلئے الیکشن کمیشن میں ملک بھر میں تعیناتیاں کی ہیں اور یہ ایک بڑی مشق تھی۔اعدادو شمار بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں 142 رجسٹریشن افسران، 2 ہزار سے زائد اسسٹنٹ افسران، ایک ہزار 800 سےزائد اسسٹنٹ رجسٹریشن افسران، 67 ہزار تصدیق کنندگان تعینات کیے گئے ہیں
جن کی مجموعی تعداد 88 ہزار 639 ہے۔انہوں نے کہا کہ معیادی نظرثانی کا عمل 8 اکتوبر 2021 سے شروع کیا گیا جبکہ گھر گھر تصدیق کا عمل 7 نومبر تا 21 دسمبر تک 2021 میں مکمل کیا گیا، جس میں 12 کروڑ 11 لاکھ ووٹرز موجود تھے۔عوام کی سہولت نے الیکشن کمیشن نے 26 نومبر سے 31 دسمبر 2021 کے دوران ایس ایم ایس 8300 سروس کو بالکل مفت کردیا تھا تاکہ زیادہ سے زیادہ فہرستوں میں اپنے ناموں کی آگاہی حاصل کرسکیں۔انہوںنے کہاکہ گھر گھر تصدیق کے دوران تقریباً 9 کروڑ 84 لاکھ ووٹرز کی اپنے مستقل اور عارضی پتے پر تصدیق ہوئی، اس دوران40 لاکھ افراد کی فوتگی کی تصدیق ہوئی، اس عمل کے دوران ایک کروڑ 59 ووٹرز کی تصدیق نہیں ہوسکی۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پہلے مرحلے کے دوران الیکشن کمیشن نے 4 سے 18 مارچ تک غیر تصدیق شدہ ووٹرز کی ان کی درست انتخابی علاقوں میں موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے الیکشن کمیشن نے گھر گھر تصدیق کا آغاز کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس مرحلے کے دوران مزید ایک کروڑ 50 لاکھ ووٹرز کی تصدیق کی گئی تھی، اس دوران ساڑھے 9 لاکھ ووٹرز کی رجسٹریشن نہیں ہوسکی۔انہوںنے کہاکہ اس عمل کے بعد الیکشن کمیشن نے ان ساڑھے 9 لاکھ ووٹرز کا پولنگ اسٹیشن ان کے شناختی گارڈ پر موجود مستقل پتے کے مطابق مقرر کیے۔عمر حمید خان نے کہا کہ مذکورہ دونوں مراحل میں کی گئی تصدیق کے بعد ووٹرز کی فہرستیں ملک بھر کے ڈسپلے سینٹر پر آویزاں کردی گئی ہیں۔ڈویژنل اتھارٹی کے فیصلے کے مطابق تمام انتخابی فہرستوں میں ترمیم کے بعد انتخابی فہرستیں 12 اگست 2022 کو شائع کردی جائیں گی۔انہوںنے کہاکہ ووٹر کے کوائف میں درستگی کی درخواستیں اور اس پر نظر ثانی کے فیصلہ جات کے لیے 45 روز ہیں جو 7 جولائی کو ختم ہوں گے، غیر حتمی انتخابی فہرستوں میں ترمیم کے لیے 10 روز درکار ہیں جو 14 جولائی 2022 تک اختتام پزیر ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ ملک صوبے بھر میں ووٹرز میں مردوں کی مجموعی تعداد 6 کروڑ سےزائد ہے، اسی طرح خواتین کو ملا مجموعی طور ووٹرز کی مجموعی تعداد 12 کروڑ سے زائد ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرشہریوں کو انتخابی فہرستوں میں درستگی درکار کو توڈسپلے سینٹر میں فارم 15 اور 16 جمع کروائیں۔