اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر نے بارٹر ٹریڈ ماڈل کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اسے برآمدات بڑھانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے،بارٹر ٹریڈ ماڈل کے فریم ورک کی وفاقی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔ وزیر نے یہ بات یہاں وزیر کے دفتر میں منعقدہ چینی کاروباری وفد کے چیئرمین شیڈونگ ڑین سو گروپ کارپوریشن چائنا، مسٹر ہو جیان زن کی قیادت میں ملاقات کے دوران کہی۔ سید نوید قمر نے کہا کہ چین ہمارے ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے تاہم بارٹر ٹریڈ ماڈل دو طرفہ تجارت میں نئی توانائی ڈالے گا۔انہوں نے ملک کی برآمدات کے حجم کو بڑھانے کے لیے چینی کمپنیوں کو پاکستانی حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ مسٹر ہو جیان سن نے کہا کہ چینی صوبے شان ڈونگ کی حکومت کے چینی صنعت کو پاکستان منتقل کرنے کے فیصلے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے پاکستان میں انڈسٹریل پارک بنانے کا وژن پیش کیا،صنعتی پارک چین سے پاکستان کی تمام صنعتی ضروریات کے لیے ایک فوکل پوائنٹ کے طور پر کام کرے گا۔ چیئرمین نے کہا کہ مستقبل میں سرمایہ کاری کے لیے سولر پینلز اسمبلی پلانٹ، میٹل ریفائننگ پلانٹس، فرٹیلائزر پروڈکشن پلانٹ، فوڈ پروسیسنگ پلانٹس (خشک دودھ کی پیداوار، سمندری غذا کی پروسیسنگ، میٹ پروسیسنگ) وغیرہ جیسے منصوبوں پر غور کیا جا رہا ہے۔سید نوید قمر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں اور امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات وقت گزرنے کے ساتھ مزید مستحکم ہوں گے۔ سید نوید قمر نے شان ڈونگ حکومت کی جانب سے اپنی صنعت کو پاکستان منتقل کرنے کے فیصلے کو سراہا جس سے نہ صرف ملک کے غیر ملکی ذخائر بچیں گے بلکہ ملک میں روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے تاہم وزیر نے چینی کمپنیوں سے جامع تجاویز طلب کیں جو اپنے کاروبار کو پاکستان منتقل کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں، جنہیں سرمایہ کاری کے عمل کو تیز کرنے کے لیے بورڈ آف انویسٹمنٹ (BOI) کو بھجوایا جائے گا۔