لاہور(نمائندہ خصوصی ) لاہور ہائیکورٹ نے زمان پارک آپریشن روکنے کے حکم میں توسیع دیتے ہوئے تحریک انصاف کو اتوار کو لاہور میں جلسہ کرنے سے روک دیا، جج نے کہا کہ اگر جلسہ کیا گیا تو میں حکم نامہ جاری کروں گا، آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری کے ساتھ بیٹھیں اور میکانزم بنائیں، آپ لوگ سسٹم کو چلنے دیں۔ عدالت عالیہ نے زمان پارک آپریشن روکنے کے حکم میں بھی آج جمعہ تک توسیع کردی۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پی ایس ایل کے میچز ہورہے ہیں اور یہ بھی پتہ چلا ہے کہ پی ٹی آئی اتوار کو لاہور کے مینار پاکستان پر جلسہ کرنے جارہی ہے، پاکستان تحریک انصاف اتوار کو جلسہ نہ کرے، اگر پھر بھی جلسہ کیا تو حکمنامہ جاری کروں گا۔کیس کی سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ میں آئی جی پنجاب اور دیگر سرکاری افسران بھی میں موجود ہیں۔ عدالت عالیہ کا کہنا ہے کہ چند ماہ سے قوم کی بڑی بے عزتی ہوئی ہے، قانون میں حل موجود ہے، اسی کے مطابق حل تلاش کریں،دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکلاء نے استدعا کی کہ اسلام آباد کی ٹرائل کورٹ کے فیصلے تک عدالت اس درخواست کو زیر سماعت رکھے۔لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کو اتوار کو جلسہ کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ اگر جلسہ کرنا ہے تو 15 دن پہلے پلان کریں، آپ لوگ آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری کے ساتھ آج بیٹھیں اور میکانزم بنائیں، آپ سب مل کر اس معاملے کا حل نکالیں لیکن سسٹم کو چلنے دیں۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ اس لئے ہے کہ کوئی قانون نہیں پڑھتا، بس باتیں کرتے ہیں، ہر چیز کا حل قانون اور آئین میں موجود ہے، فریقین نے پورے سسٹم کو جام کیا ہوا ہے۔عدالت نے فواد چوہدری کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ کبھی آپ اس عدالت میں آتے ہیں کبھی آپ اسلام آباد ہائیکورٹ جاتے ہیں۔ اظہر صدیق نے کہا کہ یہ سیاسی معاملہ بن چکا ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ آپ دونوں پارٹیوں نے ہی بنایا ہے، بس قانون پر عملدرا?مد کرنے کی ضرورت ہے، ساری قوم کو مصیبت میں ڈالا ہوا ہے۔عدالت نے استفسار کیا کہ سیکیورٹی کا کیا معاملہ ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ سیکیورٹی کا مسئلہ بڑا سنجیدہ ہے، عمران خان اسلام آباد کی 4 عدالتوں میں پیش ہوچکے پانچویں میں نہیں ہوئے، ایف 8 عدالت میں عمران خان پر قاتلانہ حملے کی 100 فیصد کنفرم معلومات تھیں۔ہائیکورٹ نے کہا کہ ہمارے سسٹم میں سیکیورٹی لینے کا قانون موجود ہے، اس کا ایک پراپر پروسیجر موجود ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان گل نے بتایا کہ جب عمران خان لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے تو انہیں سکیورٹی دی گئی۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ میں نے وارنٹ کے معاملے کو ٹچ نہیں کیا، لاہور ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے وارنٹس پر عملدرآمد نہیں روکا۔