لاہور(نمائندہ خصوصی ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان نے توشہ خانہ کے تحفے بیچ کر 3نسلوں کی جائیدادیں بنالیں، جو اپنی بیٹی پر جھوٹاحلف نامہ جمع کرائے وہ قوم کی بیٹیوں سے سچ کیسے بولے گا، عمران خان پر پورے پاکستان میں پابندی لگنی چاہیے، میں سازشی تھیوری پر یقین نہیں رکھتی تھی لیکن اب میں کہتی ہوں اس کو پاکستان کو خراب کرنے کے لئے لانچ کیا گیا ،عمران خان قوم کو کیا سبق دے رہا ہے کیا بتا رہا ہے سیاسی جدوجہد کے ذریعے نہیں دو چار بیساکھیاں پکڑ لو اس کے سہارے اقتدار میں آ جاﺅں ، میرا چانس نہیں ہے تو تھوڑے سے ججز اور تھوڑے جرنیلز ساتھ کر لیتا ہوں ، جو اس کو کندھے پر اٹھا کر لائے ان کے لئے اتنا ہولناک تجربہ تھا کہ انہوں نے اسے اٹھا کر سر سے نیچے پھینک دیا ، انہوں نے کانوں کو ہاتھ لگا لئے ، اب ان کی کچھ باقیات ہیں جن پر یہ تکیہ کئے ہوئے ہے ، میرے اوپر جھوٹا الزام لگایا کہ میں نے توشہ خانہ سے گھڑی لی ہے ، اس پر ایف آئی اے سائبر کرائم کو بھیجا ، میرے نام پر صرف ایک پائن اپیل ہے ، اگر میرے گیارہ سال کے سیاسی کیرئیر میں ایک پائپ ایپل ملا ہے تو آپ کو ڈوب کر مر جانا چاہیے ۔ پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ینگ لیگرزکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مجھے آپ نوجوانوں کی صورت میں ملک میں مستقبل نظر آتا ہے، میری یہ دعا ہے او رکوشش ہوتی ہے کہ ہماری نوجوان آبادی پاکستان کے کام آ جائے اور پاکستان آگے بڑھ جائے،جس ملک کے پاس ایمر جنگ نوجوانوں کی صورت میں خزانہ ہو اس کے باوجود وہ ہر شعبے میں پیچھے رہ جائے تو افسوس کی بات ہے کہ نہیں ، نوجوانوں کو سمت دینا آگاہی دینا ہی لیڈر شپ کا کام ہے ، آپ نے آگے جا کر نہیں ابھی ملک کی باگ ڈور سنبھالنی ہے،میں ایماندارانہ طور پر سمجھتی ہوں آپ میں سے ہی اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ہونے چاہئیں ، پاکستان کے پاس سب سے زیادہ نوجوانوں کی آبادی ہے اور اگر ہم اس کے باوجود پاکستان کے سمت کودرست نہ کر سکیں تو یہ ملک کی کتنی بڑی ناکامی ہے ،میں کسی سیاسی جماعت کی بات نہیں کر رہی پاکستان کی بات کر رہی ہوں،لیڈر شپ ،سیاسی جماعتوں یا حکومتوںکی توجہ جو نوجوانوںکو تربیت دینے ان کا ہاتھ تھامنے میں ہونی چاہیے تھی وہ نہیں ہو سکی ، نوجوانوں کو کتنی ٹریننگ ملی ، مواقع ملے اور وہ کتنا گروتھ کر سکے ہیں، ایک دہائی میں جس طرح پاکستان کا سیاسی لینڈ سکیپ ہے وہ تقسیم ہوا ہے اس سے بڑھ کر پاکستان کے لئے منفی ترقی کوئی ہو نہیں سکتی ، سیاسی نظریات کا اختلاف ہوتا ہے لیکن نوجوانوں کا ایکٹو ازم ہے تشدد لے لے تو کتنی بری بات ہے ،اس سے ملک کہاں جائے گا کسی اور کو اس کا احساس ہے کہ نہیں میرے لئے یہ بہت بہت فکر کی بات ہے ۔ مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کو باہر سے کوئی خطرہ نہیں ہے ہم ایٹمی قوت ہے ہم کسی بھی خطرے سے اچھے طرح نمٹ سکتے ہیں ،پاکستان کو اصل خطرہ اندر سے ،پاکستان کو خطرہ ہے سیاسی پولرائزیشن ، اندرونی عدم استحکام سے خطرہ ہے ، سیاسی وابستگی ہونی چاہیے لیکن جہاں تک ملک کی بات ہے اس پر سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے ۔انہوںنے کہا کہ نوجوانوںکو ٹیکنیکل تربیت دے کر دنیا کہاں پہنچ گئی ، آج آئی ٹی کا دور ہے، آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا دور ہے ۔ ہمارے نوجوانوں کی عالمی مانگ کو مد نظر رکھتے ہوئے تربیت ہونی چاہیے ۔ میں جب وزیر اعظم یوتھ پروگرام میں اعزازی طور پر فرائض سر انجام دے رہی تھی تو ہم نے نوجوانوں کو قرضے دئیے ، سکالرز شپس دیں ، لیپ ٹاپس دئیے ، ٹیوٹا کے ساتھ مل کر تربیت دی اور اس کے ساتھ 12ہزار روپے وظیفہ بھی دیا ، ان کا ہاتھ تھاما ان کو انکوبیٹرز بنا کر دئیے ، بجائے اس کے ایک دوسرے سے لڑا دو منفی سر گرمیوں میں لگا دو اگر مثبت رجحان ہو تو یہ ملک کہاں جائے گا۔