اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہاہے کہ اداروں کو غیر جانبدارانہ ،آئین وقانون کے مطابق اپنا کام کرناچاہیے، سیاسی قائدین کو ادراک ہونا چاہئے پولرائزیشن ملک کے لئے نقصان دہ ہے ، ہمیں سیاسی استحکام ،میثاق معیشت کےلئے متحد ہونا چاہئے،حکومت عمران خان کی گرفتاری سے متعلق آئین اور قانون پرعمل پیرا ہے۔وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے یہ بات پیر کو نیشنل ویمن پولیس کانفرنس کے افتتاحی سیشن کے بعد میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت عمران خان کی گرفتاری سے متعلق آئین اور قانون پرعمل پیرا ہے، اسلام آباد پولیس نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کے معاملے پر قانون پر عمل کیااور طاقت استعمال نہیں کی، عمران خان کا رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے، آج بھی عدالت میں حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان ماضی میں اور اب بھی سب کے لئے یکساں انصاف کامطالبہ کرتے ہیں لیکن اس کےلئے انہیں خود بھی عملی ثبوت دینا چاہئے، وہ زمان پارک میں بیٹھ کر قوم کے بچوں کو ڈنڈے پڑوانے کی بجائے خود سامنے آئیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف کو یہ کریڈٹ جاتاہے کہ انہوں نے توشہ خانہ کاریکارڈ پبلک کرنے کافیصلہ کیا یہ معاملہ عدالت میں تھا لیکن موجودہ حکومت نے اپیل میں جانے کی بجائے توشہ خانہ کاریکارڈ عوام کے سامنے پیش کیا۔ وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت پرخواجہ آصف کی سربراہی میں اس حوالے کمیٹی قائم کی جس میں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی شامل تھی۔ وزیرقانون نے کہا کہ وزیراعظم نے پہلے پنجاب کے وزیراعلی کی حیثیت سے اور اب وزیراعظم کے عہدے پر ہوتے ہوئے بیرون ملک سے ملنے والے تحائف توشہ خانہ میں جمع کرائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عمران خان کے ایک عدالت سے وارنٹ جاری ہوتے ہیں تو دوسری سے معطل ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اب وقت ہے کہ تمام اداروں کو غیر جانبدارانہ اور آئین و قانون کےمطابق کام کرنا چاہے۔انہوں نے کہا کہ سابق دور حکومت میں پہلے گرفتاری ہوتی تھی اور پھر انکوائری ہوتی تھی ، موجودہ دور حکومت میں پہلے انکوائری ہوتی ہے پھر گرفتاری ہوتی ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صرف قانون توڑنے والوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے اور انہیں گرفتار کیاجا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقننہ عدلیہ اور ایگزیکٹو ریاست کے اہم ستون ہیں۔انہوں نے کہاکہ جسٹس تصدق جیلانی ، جسٹس ناصر الملک سمیت دیگر ججوں کی بڑی تعظیم کی جاتی ہے۔ نوازشریف نے اپنا معاملہ اللہ اور عوام پر چھوڑ دیاہے۔ انہوں نے کہاکہ تمام سیاسی قائدین کو ادراک ہونا چاہیے کہ پولرائزیشن ملک کے لئے نقصان دہ ہے اور ملک کی ترقی کے لئے نظریاتی اختلافات کوبالائے طاق رکھ کر کام کرنا چاہیے۔ ہمیں سیاسی استحکام اور میثاق معیشت کے لئے متحد ہونا چاہئے۔