کوئٹہ( نمائندہ خصوصی) وفاقی حکومت نے بلوچستان کے لئے 110 بلین روپے (400 ملین امریکی ڈالر) کی لاگت کے سیلاب کی بحالی اور تعمیر نو کے پیکیج پر عملدرآمد اور منظوری دیتے ہوئے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں اس حوالے سے 2022 کے بعد کے سیلاب کی تعمیر و بحالی کے منصوبے کی پہلی باضابطہ اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو منعقد ہوا۔ اجلاس کی مشترکہ صدارت وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کی جانب سے صوبائی وزراء برائے خزانہ و منصوبہ بندی نے کی اجلاس میں سیکرٹری وزارت آبی وسائل، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی، وزارت منصوبہ بندی کے نمائندوں نے شرکت کی جبکہ اقتصادی امور ڈویژن، بلوچستان کے صوبائی نمائندے اور دیگر سٹیک ہولڈرز بھی اجلاس میں شریک تھے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بلوچستان کی سماجی و اقتصادی ترقی گزشتہ سال اپریل میں اقتدار میں آنے کے بعد سے پی ڈی ایم حکومت کی اولین ترجیح رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تباہ کن سیلاب کے تناظر میں بلوچستان حکومت کے پاس سیلاب کے بعد کی بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں میں مدد کے لئے مالی وسائل کی کمی تھی، لہذا وفاقی حکومت نے ورلڈ بینک سے قرضہ حاصل کیا اور یہ رقم بلوچستان میں سیلاب کے بعد بحالی اور معاش میں اضافہ پر بطور گرانٹ خرچ کر رہی ہےحکومت بلوچستان کی طرف سے وزیر منصوبہ بندی اور وزیر خزانہ نے بلوچستان کی ترقی میں خصوصی دلچسپی لینے اور بلوچستان میں سیلاب کے بعد کے کاموں کی مالی اعانت کے لئے قرض کو متحرک کرنے پر وفاقی حکومت کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے صوبائی حکومت کو درپیش مالیاتی چیلنجز پر زور دیا اور اس منصوبے کے ذریعے انتہائی ضروری فنڈز فراہم کرنے پر وفاقی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے حکومت بلوچستان کے مکمل تعاون اور حمایت کا یقین دلایا۔ممبر سوشل سیکٹر اینڈ ڈیولیشن رفیع اللہ کاکڑ نے شرکاء کو بتایا کہ ایکنک نے حال ہی میں اس منصوبے کی منظوری دی ہے اور اس منصوبے کا پہلا مرحلہ دو سال میں مکمل ہو جائے گا۔منصوبے کے تحت کمیونٹی انفراسٹرکچر کی بحالی اور تعمیر نو، ہائیڈرو میٹرولوجیکل ارلی وارننگ سسٹم کا قیام، تباہ شدہ اور جزوی طور پر تباہ شدہ ہاؤسنگ یونٹس کی تعمیر نو کے لئے مالی اعانت فراہم کی جائے گی۔مزید برآں نوجوانوں کی بے روزگاری کے مسائل کو حل کرنے کے لئے وفاقی حکومت اس منصوبے کے تحت بلوچستان کے نوجوانوں کو 10,000 بامعاوضہ انٹرن شپ فراہم کرے گی۔ اسی طرح زراعت اور ذریعہ معاش سے متعلق پروگرامز پر بھی عملدرآمد کیا جا رہا ہے تاکہ لوگوں کے نقصانات اور محرومیوں کا ازالہ کیا جا سکے۔وفاقی وزیر نے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو فوری طور پر منصوبے شروع کرنے کی ہدایت کی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے صوبے کی ترقی کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے کئے گئے حالیہ اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی اولین ترجیح صوبہ بلوچستان کی بہتری ہے جس کو ماضی میں نظر انداز کیا گیا۔سٹیئرنگ کمیٹی نے بلوچستان سے پراجیکٹ ڈائریکٹر کی تقرری اور کریڈٹ ایگریمنٹ پر دستخط کا عمل شروع کرنے کی منظوری دی۔