کراچی(نمائندہ خصوصی)
سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان نے کہا ہے کہ آج تک عوام کیلئے کوئی قانون سازی ہوتی نہیں دیکھی۔کراچی میں ری امیجننگ پاکستان سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھاکہ نیب سے جج اور جرنیل استثنیٰ ہیں، نیب کا سربراہ جج یا جنرل ہی ہوتا ہے، ملک میں آمر نے ادارہ بنایاکہ سیاستدانوں کا احتساب کرے گا، نیب نے آج تک کوئی احتساب نہیں کیا، اس کا مطلب 24 سال میں کوئی سیاستدان کرپٹ ہی نہیں؟ نیب سے ڈر کر کوئی بیوروکریٹ کام کرنے کو تیار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت اب سیاسی نظام میں نہیں، نوجوان ہمارا سرمایہ مگر ملک چھوڑنے کے راستے ڈھونڈ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ پارلیمان میں آج تک عوام کے لیے کوئی قانون سازی ہوتی نہیں دیکھی، ہر قانون سازی حکومت کے مسائل حل کرنے کے لیے ہوتی ہے، پہلے ہمیں یہ قبول کرنا ہے کہ غلطیاں کی ہیں، ملک کے مسائل حل کرنا اور ریفارمز کرنا آج کی ضرورت ہے جس طرح ملک چلاتے رہے ہیں اور چلا رہے ہیں ملک نہیں چلتا، حل آئین میں ہے اور کوئی راستہ نہیں۔
پارلیمان میں عوام کی سہولت کے لیے قانون سازی نہیں ہوتی ، حکومت کے لیے ہوتی ہے ، شاہد خاقان عباسی کا کراچی میں ری امیجننگ پاکستان سیمینار سے خطاب ، بولے ملک کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت اب سیاسی نظام میں نہیں ہے ، یہ بھی کہا کہ نیب سے جج اور جرنیل مستثنیٰ ہیں ، نیب کا سربراہ جج یا جنرل ہی ہوتا ہے ۔