کراچی (نمائندہ خصوصی)وزیر محنت و افرادی قوت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ عمران نیازی آج بھی میڈیا، عدلیہ سمیت کئی اور لوگوں کا لاڈلہ ہے۔ سیاسی سرگرمیوں میں تشدد ہر گز نہیں ہونا چاہیے۔ حلیم عادل شیخ کے وکلا کے پاس دلائل نہیں اس لئے وہ کیس چلانا نہیں چاہتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز سٹی کورٹ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ سعید غنی نے کہا کہ عمران نیازی کی گرفتاری اسی وقت ہوجانا چاہیے تھی، جب خود سپریم کورٹ نے کہا کہ اس نے آئین اور آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غلط طریقے سے اسمبلیاں تحلیل کی تھی، لیکن وہ اس وقت بھی بہت سارے لوگوں کا لاڈلہ تھا اس لئے گرفتار نہیں ہوا اور اسے ریلیف مل جاتا رہا۔ سعید غنی نے کہا کہ مران نیازی آج بھی میڈیا، عدلیہ سمیت کئی اور لوگوں کا لاڈلہ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی سرگرمیوں میں تشدد ہر گز نہیں ہونا چاہیے۔ پی ٹی آئی کا جو کارکن جاں بحق ہوا ہے، افسوس ناک ہے اور اس کی تحقیقات ہونا چاہیے اور جو بھی اس کا ذمہ دار ہے اس کے خلاف کارروائی ہونا چاہیے۔ سٹی کورٹ میں کیسز کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں نے حلیم عادل شیخ پر اس کی جانب سے مجھ پر لگائے جانے والے جھوٹے اور من گھڑت الزام پر کیسز دائر کروائے ہیں۔ لیکن ایسا محسوس ہورہا ہے کہ حلیم عادل شیخ کے وکلا کے پاس دلائل نہیں اس لئے وہ کیس چلانا نہیں چاہتے۔ سعید غنی نے کہا کہ جو الزامات انہوں نے مجھ پر لگائے ہیں وہ یہ ثابت نہیں کرسکتے۔ حلیم عادل شیخ کے وکلا کو اس بات کا بخوبی اندازہ ہے کہ اگر کیس چلا تو وہ الزامات کسی صورت ثابت نہیں کرسکیں گے کیونکہ یہ تمام الزامات جھوٹے ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ان کی جانب سے تاخیری حربے استعمال کرنے سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا، میں عدلیہ میں آتا رہوں گا چاہے کیس 10 سال ہی کیوں نہ چلے۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ معزز جج کی جانب سے مصالحت کی کوئی بات نہیں ہوئی، میں نے صاف کہا ہے کہ وہ الزامات ثابت کردیں تو میں معافی مانگ لوں گا اور اگر نہیں تو جو الزامات مجھ پر جھوٹے لگائے ہیں اس پر وہ عدالت میں معافی مانگے۔