بیجنگ (شِنہوا) چیف جسٹس ژو چھیانگ اور پروکیوریٹر جنرل ژانگ جون نے کہا ہے کہ چین کی عدالتیں اور استغاثہ کے ادارے چینی جدیدیت خاص طور پر ملک کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے لئے کام کرنے کے لیے کوشاں رہیں گے۔
ژو نے 14ویں نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی)کے جاری اجلاس کے دوران سپریم پیپلز کورٹ (ایس پی سی) کی ورک رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ جدید صلاحیت کا حامل انصاف کا نظام چین کی جدیدیت میں معاون ثابت ہوگا اور ہر لحاظ سے ایک جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر کے لیے مستحکم عدالتی خدمات فراہم کرے گا ۔
ژو نے مزید کہا کہ ملک کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے اعلیٰ معیار کی عدالتی خدمات کی ضرورت ہے۔
سپریم پیپلز کورٹ نجی شعبے کے لیے کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے لیے رہنما خطوط جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ سپریم پیپلز کورٹ کی رپورٹ کے مطابق چینی عدالتیں جائیداد کے جائز حقوق اور نجی کاروباروں اور کاروباری افراد کے مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم اقدامات کریں گی۔
ایک قومی متحدہ مارکیٹ کی ترقی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے جائیداد کے حقوق، مارکیٹ تک رسائی، منصفانہ مسابقت اور سماجی ذمہ داری کے حوالے سے عدالتی پالیسیوں کی تجدید کی جائے گی جبکہ حقوق دانش کی ملکیت کے عدالتی تحفظ میں تیز ی لائی جائے گی ۔اس کے ساتھ اجارہ داری اور غیر منصفانہ مسابقت کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ عدالتیں بھی غیر ملکیوں سے متعلق نظام انصاف کی صلاحیت کو بڑھا کر ملک کے اعلیٰ سطح کے کھلے پن کی بہتر خدمت کریں گی۔
اسی دن نیشنل پیپلز کانگریس کے اجلاس میں سپریم پیپلز پروکیوریٹوریٹ (ایس پی پی ) کے کام کی رپورٹ دیتے ہوئے ژانگ نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ پراسیکیوٹنگ ادارے اعلیٰ معیار کی ترقی کو آسان بنانے کے لیے قانون کی حکمرانی کا مکمل فائدہ اٹھائیں گے۔
ژانگ نے کہا کہ سنگین معاشی جرائم کو قانون کے تحت سزا دی جائے گی اور پراسیکیوٹنگ ادارے جدت پر مبنی ترقی کی معاونت کریں گے اور املاک دانش کے حقوق کے تحفظ کو فروغ دیا جا ئے گا۔