لندن ( نیٹ نیوز )
فیس بک کی جانب سے اس سال کی سب سے بڑی تبدیلی متعارف کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔لگ بھگ 9 سال پہلے فیس بک موبائل ایپ سے چیٹ کا آپشن ختم کرکے اس مقصد کے لیے میسنجر کے نام سے ایک نئی ایپ متعارف کرائی گئی تھی۔اب میٹا کی جانب سے باضابطہ طور پر میسنجر کو ایک بار پھر فیس بک موبائل ایپ کا حصہ بنانے کا اعلان کیا گیا ہے.فیس بک کے انتظامی سربراہ ٹام ایلیسن کی جانب سے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا کہ ہم فیس بک ایپ کے اندر میسنجر تک رسائی کے فیچر کی آزمائش کر رہے ہیں اور بہت جلد آپ کو بھی اس ٹیسٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔خیال رہے کہ فیس بک دنیا کی پہلی سوشل میڈیا ایپ تھی جس میں ایپ کے اندر چیٹ آپشن کو ختم کیا گیا تھا۔اس وقت کمپنی کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد میسنجر کو بہترین موبائل میسجنگ ایپ بنانا ہے۔یہ تو واضح نہیں کہ 9 سال بعد میٹا نے میسنجر کو ایک بار پھر فیس بک ایپ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیوں کیا ہے مگر بظاہر یہ تبدیلی ٹک ٹاک سے مقابلے کے لیے کی جا رہی ہے۔ٹام ایلیسن کے مطابق میٹا کی جانب سے فیس بک کو شیئرنگ اور چیٹ کے لیے بہترین مقام بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ لوگ فیس بک کے اندر ہی میسجنگ کے ذریعے مواد شیئر کر سکیں اور انہیں کسی اور ایپ کو اوپن کرنے کی ضرورت نہ ہو۔واضح رہے کہ ٹک ٹاک میں صارفین ویڈیوز کو اپنے دوستوں کے ساتھ ڈائریکٹ میسج کے ذریعے شیئر کر سکتے ہیں۔کمپنی کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ تمام صارفین کے لیے اس تبدیلی کو کب تک متعارف کرایا جائے گا۔
یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ یہ صارفین کے لیے بہت اہم فیچر ہے کیونکہ وہ چیٹ اور میسجز کو فیس بک ایپ سے نکلے بغیر ہی دیکھ کر جواب دے سکیں گے۔اسی طرح فون کی اسٹوریج کو بھی فائدہ ہوگا کیونکہ میسنجر ایپ کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔