اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس PFUJ اور راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس RIUJ کے زیر اہتمام خواتین کے عالمی دن کے موقع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت فیصل کریم کندی نے کہا ہے کہ پاکستان میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے میڈیا کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام محترمہ بےنظیر بھٹو کا خواب تھا تاکہ ملک کی خواتین کو معاشرے میں باعزت مقام دلایا جا سکے پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ملازمتیں دیں ہیں اور آئیندہ بھی دیں گے سابقہ دور حکومت میں نکالے گئے ہزاروں ملازمین کو ریگولر کریں گے گزشتہ روز اسلام آباد میں منعقدہ سیمینار "حقوق خواتین اور میڈیا کا کردار” سیمینار سے جماعت اسلامی خواتین کی امیر و ایم این اے ڈاکٹر سیدہ عائشہ ۔سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر امر لعل۔وزارت اطلاعات کے سینئر افسر ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جنرل سید مبشر توقیر۔پی ایف یو جے کی نائب صدر فرحت فاطمہ۔آر آئی یو جے کے جنرل سیکرٹری محمد صدیق انظر۔سینئر اینکر ثناءمرزا۔ڈاکٹر سعدیہ کمال۔رخشندہ تاج بلوچ اور دیگر مقررین نے خطاب کیا سٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈاکٹر کشور ملک نے ادا کئے تلاوت قرآن پاک کی سعادت صائمہ بھٹی نے حاصل کی اس موقع پر لوک فنکار اسفندیار خٹک نے کتھک ڈانس پیش کیا اور خواتین کے مسائل کے حوالے سے اپنے فن کا مظاہرہ کیا ۔وزیر مملکت فیصل کریم کندی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ حکومت نے مالی مسائل کے باوجود 40 ارب روپے پاکستانی خواتین کو مضبوط بنانے کے لیے مختص کئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے خواتین کو مضبوط بنانے کے لیے بہت سے دیگر پروگرام شروع کئے انہوں نے کہا کہ میڈیا کمیشن میں خواتین کو بھر نمائندگی دی جائے گی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کی رہنما عائشہ سید نے کہا کہ اسلام خواتین کو جتنے حقوق دیتا ہے اتنا کوئی مذہب نہیں دیتا انہوں نے کہا کہ 1400 سال پہلے اسلام نے ایک مفصل تشریح کردی ہے ان کا کہنا تھا کہ صرف 8مارچ ہی نہیں بلکہ ہر دن عورت کا دن ہے مگر یہ دن اس لئے منایا جاتا ہے کہ خواتین کے مسائل اجاگر کئے جا سکیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئین پاکستان خواتین کو جو تحفظ اور حقوق دیتا ہے اس پر مکمل عمل درآمد کرایا جائے پی ایف یو جے کی صدر فرحت فاطمہ نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ خواتین بالخصوص خواتین صحافیوں ہر مقام پر مسائل درپیش ہیں مگر کوئی حکومت اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ھے ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو ہر شعبہ ہائے زندگی میں مشکلات کا سامنا ہے مگر وہ مردانہ وار لڑ رہی ہیں آر آئی یو جے کے صدر سینئر صحافی محمد صدیق انظر کا کہنا تھا کہ صحافت ایک مقدس پیشہ ہے جب تک خدمت کا جذبہ نہ ہو یہ مقدس کام نہیں ہوسکتا مگر اس وقت یہ شعبہ مکمل طور پر سرمایہ داروں کے ہاتھ میں چلا گیا ہے اکثر اخبارات اور چینلز کے مالکان پراپرٹی ڈیلر ہیں جو خود کے بزنس کو تحفظ دینے کے لئے میڈیا کا سہارہ لیتے ہیں انہوں نے کہا کہ خواتین کو مضبوط اور مستحکم کئے بغیر معاشرتی مضبوط نہیں ہو سکتا ڈاکٹر امر لعل ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک خواتین مرد کے شانہ بشانہ کام نہیں کریں گی اس وقت تک معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو ہمیشہ خواتین کے حقوق پر بات کرتی ہے بلکہ ان حقوق کا تحفظ بھی کرتی ہے ڈاکٹر سعدیہ کمال۔ثناء مرزا اور رخشندہ بلوچ نے کہا کہ بلوچستان سمیت ملک کے چاروں صوبوں میں خواتین کو حقوق مانگنے پر قتل کردیا جاتا ہے وراثت میں حصہ نہیں دیا جاتا ان مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ خواتین کو تعلیمی میدان فتح کرنا ہوگا اس سلسلے میں حکومت اپنا کردار ادا کرے انہوں نے پیپلز پارٹی کو خواتین کے حوالے سے بہتر کام کرنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ خواتین کومردوں کے مساوی حقوق دینا حکومت کی زمہ داری ہے