[11:17 pm, 06/03/2023] Mian Tariq Warid: بیجنگ (شِنہوا)چین کے صدر،کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ ہر لحاظ سے چین کو ایک جدید سوشلسٹ ملک بنانے میں اعلیٰ معیار کی ترقی اولین ترجیح ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز 14ویں نیشنل پیپلز کانگریس کے پہلے اجلاس میں شریک جیانگ سو صوبے کے وفدکے نائبین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،شی وفد کے نائب ہیں۔
وفد سے گفتگو کرتے ہوئے صدر شی نے ترقی کے نئے فلسفے کا تمام شعبوں میں پوری طرح اور دیانتداری سے نفاذ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے کہا کہ جہاں تک ترقی کو سمجھنے، تشخیص کرنے اور اسے فروغ دینے کا تعلق ہے، اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ اچھی طرح سے مربوط انداز میں ترقی جدید، مربوط، ماحول دوست، شفاف اور ہر ایک کے لیے ہو۔ انہوں نے کہا کہ کوالٹی میں موثر اضافے اور مقدار میں معقول نمو کے درمیان بہتر توازن برقرار رکھتے ہوئے معیار کو سرفہرست رکھتے ہوئے معاشی اور سماجی فوائد ترجیح ہوناچاہیے۔چینی صدر نے معیارکے بارے میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ معیار کے حصول کے لیے اسے زندگی کی طرح قیمتی سمجھنا چاہیے۔ ہمیں اصلاحات کو گہرا کرنے اورملک کوزیادہ کھولنےکے لیے پرعزم رہنا چاہیے، ترقی کے ماڈل کو مزید تبدیل کرتے ہوئے اصلاحات کے ذریعے اعلیٰ کارکردگی اور معاشی ترقی کے زیادہ مضبوط محرکات کے ساتھ بہتر معیار کے لیے کام کرنا چاہیے، تاکہ پائیدار اعلیٰ معیار کے لیے اداروں اور میکانزم کی ترقی کو تیز کیا جا سکے۔ صدر شی نے کہا کہ ایک بہتر زندگی کے لیے لوگوں کی بڑھتی ہوئی توقعات کو پورا کرنا ہماری ترقی کا حتمی مقصد ہے اس لیے ترقی کی کامیابیوں کو معیار زندگی میں تبدیل کرنا ضروری ہے تاکہ لوگوں کی خواہشات کی تکمیل، خوشی اور تحفظ میں مسلسل اضافہ ہو۔
وفد کے پاس پہنچے تو شی جن پھنگ کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ پینل سطح کی بات چیت کے دوران ماحول گرم جوش اور سنجیدہ رہا ۔ نائبین شوکن لن ، لیو چھنگ، شان ژینگ ہائی، وی چھیاؤ، ژانگ داڈونگ اور وو چھنگ وین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا کہ کس طرح ایک نئے ترقیاتی نمونے کو فروغ دینے میں مدد فراہم کرتے ہوئے کس طرح پورے خطوں میں مربوط جدت کو بھرپور طریقے سے فروغ دیا جائے، ایک مضبوط مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو کیسے فروغ دیا جائے، موجودہ دور کے "نئے کسان” کیسے بنیں، پارٹی کے لیے ہنر کیسے پیدا کیا جائے اور یہ کہ جدیدیت کے چینی راستے کا پیس میکر کیسے بننا ہے۔ صدر شی نائبین کے اظہار خیال کے دوران اپنی رائے کا اظہار بھی کرتے رہے اور نوٹس کا دیگر نائبین سے موازنہ بھی کیا۔