بیجنگ (شِنہوا) چین نے گزشتہ 5 برس کے دوران کھلے پن کو وسعت دینے کے اپنے عزم پر قائم رہتے ہو ئے باہمی فوائد کے نتائج کے لئے عالمی اقتصادی اور تجارتی تعاون کو فروغ دیا ہے ۔
قومی مقننہ میں اتوار کے روز غورو خوض کے لئے پیش کردہ حکومتی ورک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیرونی ماحول میں تبدیلیوں کے ردعمل میں چین نے زیادہ فعال حکمت عملی اپنائی اور اعلیٰ معیار کے کھلے پن کے ساتھ اصلاحات اور ترقی کے فروغ پر کام کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 5 برس کے دوران چین کی درآمدات و برآمدات مستحکم رکھی گئیں اور ان کا معیار بہتر بنایا گیا۔
چین نے غیر ملکی تجارت کی نئی اشکال بنائیں، سرحد پار ای کامرس کے لئے 152 نئے مربوط آزمائشی علاقے قائم کئے اور بیرون ملک گوداموں کے قیام میں مدد کی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ 5 برس کے دوران محصولات کی مجموعی شرح 9.8 فیصد سے گرکر 7.4 فیصد ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق چین نے خدمات کی تجارت میں اختراع کی ترقی کے تجربات میں پیشرفت کی اور خدمات میں سرحد پار تجارت کے لئے منفی فہرست کو اپنایا ۔
چین نے غیر ملکی سرمایہ کاری کو استعمال کرنے کے لئے فعال اور مئوثر اقدامات کئے ۔ملک میں مجموعی طور پر 21 آزمائشی آزادانہ تجارتی علاقے قائم کئے اور ہائی نان آزادانہ تجارتی بندرگاہ کی ترقی میں مستقل پیشرفت کی۔
بتایا گیا ہے کہ چین نے اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو فروغ دیا ۔ چین اور دیگر بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو ممالک کے درمیان درآمدات اور برآمدات میں 13.4 فیصد کی سالانہ شرح سے اضافہ ہوا ۔ چین اور ان ممالک کے درمیان تبادلے وتعاون نے مختلف شعبوں میں پائیدار پیش رفت کی۔
رپورٹ میں بتا گیا ہے کہ گزشتہ 5 برس میں آزادانہ تجارت کے 6 نئے معاہدے ہوئے یا انہیں اپ گریڈ کیا گیا جس سے چین کا آزاد تجارتی شراکت داروں کے ساتھ حصہ کل ملکی تجارتی حجم کے 26 فیصد سے بڑھ کر تقریباً 35 فیصد ہوگیا۔