بیجنگ(شِنہوا)چین کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے میں قومی سلامتی کے تحفظ سے متعلق قانون کی تشکیل اور اس پر عمل درآمد "ایک ملک، دو نظام” کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل ہے۔
14ویں نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) کے پہلے اجلاس کے ترجمان وانگ چھاؤ نے اجلاس کے آغاز سے قبل ہفتہ کو پریس کانفرنس میں کہا کہ ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کا نفاذ کے بعد سے، قومی سلامتی کے تحفظ کے اداروں اور طریقہ کار کو مزید بہتر بنایا گیا ہے، قومی سلامتی کا مؤثر تحفظ کرتے ہوئے سماجی نظم کو تیزی سے بحال کیا گیا ہے۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہانگ کانگ میں افراتفری سے استحکام کی جانب ایک اہم تبدیلی آئی ہے، ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ میں قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا گیا ہے، کاروباری ماحول میں بہتری اور ترقی کو معمول پر لایا گیا ہے، علاوہ ازیں وہاں کے رہائشیوں کے حقوق اور آزادیوں کا بہتر تحفظ کیا گیا ہے۔
رائے عامہ کے جائزوں کا حوالہ دیتے ہوئے وانگ نے کہا کہ ہانگ کانگ کے تقریباً 75.7 فیصد شہری ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کے نفاذ سے مطمئن ہیں۔
2022 کے آخر میں، این پی سی کی قائمہ کمیٹی نے ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کی متعلقہ دفعات کی تشریح کی، متعلقہ شقوں کی قانونی تعریف کو واضح کرتے ہوئے متعلقہ مسائل کو حل کرنے کے ذرائع اور طریقے وضع کیے۔
ترجمان نے کہا کہ اس سے ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کے مناسب اور بروقت نفاذ میں حائل عملی مسائل کو حل کرنے میں مدد ملی ہے