اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی )وفاقی کابینہ نے پنجاب اور خیبر پختونخوا انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد حکمت عملی بنانے پر اتفاق کیا ہے اور اپنے عزم کو دوہراتے ہوئے کہا کہ معاشی استحکام سیاسی استحکام سے وابستہ ہے،سب پر اداروں کا احترام لازم ہے،ملک کسی افراتفری کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملکی معیشت اور آئی ایم ایف ورچوئل مذاکرات پر شرکاءکو اعتماد میں لے لیا جبکہ اجلاس کے شرکاءنے ڈالرکی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ۔جمعرات کے روز وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وزیر اعظم ہاﺅس میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں پانچ نکاتی ایجنڈ ا زیر غور لایا گیا ،اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا،وفاقی کابینہ اجلاس کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی،حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر قانون نے اہم آئینی و قانونی نکات بارے آگاہ کیا، فیصلے کیساتھ اختلافی نوٹ سے متعلق بھی وفاقی کابینہ ارکان کو بریفنگ دی گئی ،شرکاءنے سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلہ جاری ہونے کے بعد اپنی حکمت عملی بنانے پر اتفا ق کیا ،کابینہ نے اپنے عزم کودوہراتے ہوئے کہا کہ معاشی استحکام سے ہی سیاسی استحکام وابستہ ہے ،اداروں کا احترام سب پر لازم ،ملک افراتفری کا متحمل نہیں ہو سکتا ،معیشت کی بہتری کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر آگے بڑھنا ہو گا ۔اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملکی معیشت اور آئی ایم ایف سے آج ورچوئل مذاکرات بارے بھی آگاہ کیااور کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے سے معیشت کو سہارا ملے گا،اجلاس میں ڈالر کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمت پر تشویش کا اظہار کیا گیا،وزیراعظم نے توانائی کے منصوبوں کو جلد مکمل کر ے کی ہدایت کی جبکہ وفاقی کابینہ کا متبادل توانائی کے منصوبے آگے بڑھانے پر زور دیا ،کابینہ نے بجلی چوری کی روک تھام کے اقدامات تیز کرنے کی سفارش کر دی جبکہ سرکاری اوقات کے بعد تجارتی مقاصد کے لئے بجلی مزید مہنگی کرنے کی تجویز دیدی،اجلاس میں سولرائزیشن منصوبے پر کابینہ ارکان کو بھی آگاہ کیا گیا ،وزیراعظم نے سرکاری عمارتوں میں سولر سسٹم نصب کرنے کی ہدایت کر تے ہوئے کہا کہ درآمدی ایندھن پر انحصار کم کرنے کیلئے اقدامات ناگزیر ہیں،ملک بھر میں وفاقی سرکاری عمارتوں کی سولرآییزیشن پر کام بھی جلد شروع ہو گا،کم لاگت اور ماحول دوست بجلی کی فراہمی حکومت کی ترجیح ہے ، سستی بجلی دے کر عوام کی جیب پر بوجھ کم کرینگے۔کابینہ اجلاس میں پاور ڈویژن نے بجلی بریک ڈاو¿ن بارے بریفنگ دی،توانائی بچت پروگرام اور کفایت شعاری پالیسی پر شرکاءکو اعتماد میں لیا گیا،وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کردی۔اجلاس میں پاور بریک ڈاون کی انکوائری رپورٹ پیش کی گئی ،رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ 23 جنوری کے بریک ڈاون پر 18 صفات پر مشتمل رپورٹ کابینہ میں پیش کی گئی ،رپورٹ میں این ٹی ڈی سی ،نیپرا اور پاور کنٹرول مینجمنٹ اور شفٹ انچارج ذمہ دار قرار دیا گیا ہے ،وزیراعظم نے مسلسل 3 بریک ڈاون پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ پاور منسٹری جامع پلان بنانے کی بھی ہدایت کر دی تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے ،وزیراعظم نے سسٹم کی بہتری کیلئے ہنگامی اقدامات کرنے کی بھی ہدایت کی جبکہ مصدق ملک اور ان کی کمیٹی کے تین ممبران کو تحقیقاتی رپورٹ مرتب کرنے پر شاباش بھی دی،کابینہ نے ذمہ دار افسران اور اہلکاروں کیخلاف محکمانہ کاروائی کرنے کی منظوری دے دی۔