روم (نیٹ نیوز )
اٹلی میں کشتی الٹنے کے واقعے میں 64 افراد کی ہلاکتوں کے بعد پولیس نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کر لیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق گرفتار ملزمان میں سے ایک ترک باشندہ جبکہ 2 کا تعلق پاکستان سے بتایا گیا ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان نے غیرقانونی مہاجرین کو خراب موسم کے باوجود کشتی میں سوار کر کے ترک شہر ازمیر سے اٹلی کیلئے روانہ کیا تھا۔پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزمان نے کشتی میں سوار مسافروں سے اٹلی پہنچانے کیلئے فی کس 8 ہزار 500 ڈالر وصول کیے تھے۔یاد رہے کہ ترکیہ سے اٹلی جانے والے غیرقانونی مہاجرین کی کشتی سمندر میں چٹان سے ٹکرا کر ڈوب گئی تھی جس کے نتیجے میں پاکستانیوں سمیت 64 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
اٹلی کے حکام کے مطابق کشتی ڈوبنے کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے جبکہ ہلاک غیرقانونی مہاجرین کا تعلق پاکستان، افغانستان اور صومالیہ سے ہے۔
مانیٹرنگ گروپس کے اعداد و شمار کے مطابق 2014 سے اب تک 20 ہزار سے زائد افراد غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کے دوران حادثوں کا شکار ہوکر ہلاک یا سمندر میں لاپتہ ہوچکے ہیں۔