کراچی ( رپورٹ:سید جنید احمد) ادارہ ترقیات کراچی کا محکمہ پلاننگ اینڈ اربن ڈیزائن( پی اینڈ یو ڈی) شہریوں کو آگہی دینے میں روکاوٹ بن گیا۔ نان ٹیکنیکل باپ اور بیٹےکا راج، منظور شدہ لے آوٹ (نقشوں) کے حصول میں شہریوں کو مشکلات کا سامنا تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے لاڈلے افسران قوائد و ضوابط اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے واضح احکامات کے بر خلاف براجمان، نان ٹیکنیکل ڈائریکٹر رفیق کھوڑو اور نان ٹیکنیکل اسسٹنٹ ڈائریکٹر عمران کھوڑو شہریوں کو سرجانی اسکیم 41 سے متعلق منظور شدہ پلاننگ (لے آوٹ) کے بارے میں آگہی دینے میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ سرجانی اسکیم 41 میں لینڈ مافیا شہریوں کوالاٹ شدہ رفاہی پلاٹوں پر قبضہ کرکے غیر قانونی گوٹھ کے نام پر خود ساختہ لے آوٹ بناکر سادہ لوح شہریوں کو ان کی زندگی بھر کی کمائی سے محروم کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے نمائندہ نے ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی کے ڈائریکٹر جنرل کو ایک رپورٹ شائع کرنے کے حوالے سے تحریری درخواست بھی جمع کرائی تھی، تاہم سرجانی اسکیم کی پلاننگ اورمنظور شدہ لے آوٹ اور اسکیم سے متعلق تصدیق شدہ معلومات فراہم کرنے کی گزارش کی گئی تھی، تاکہ آلاٹیز و شہریوں میں پائی جانے والی تشویش کو ختم کیا جاسکے، تاہم نان ٹیکنیکل باپ اور بیٹے نے پیپلز پارٹی کے بااثر شخصیات سے مراسم کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے لینڈ مافیا کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں۔ یاد رہے کہ سرجانی اسکیم 41 کے دس سیکٹرز میں بلاخوف قبضہ کر کے چاردیواریاں اور نقشوں کی منظوری کے بغیر بے ہنگم مکانات زیر تعمیر کئے جارہے ہیں، جبکہ ڈسٹرکٹ ویسٹ کے تھانہ سرجانی پولیس اور اینٹی انکروچمنٹ فورس سندھ کے بعض افسران اور اہلکار لینڈ مافیا کے سہولت کاری کرکے بھاری بھتہ وصول کرنے میں ملوث بتائے جاتے ہیں، بتایا جاتا ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت پر قابض لینڈ مافیا اور محکمہ ریونیو کی کالی بھیڑیں ایک طے شدہ سازش کے تحت نسلی بنیادوں پر کراچی کی زمینوں پر قبضہ کرکے شہر میں انارکی، نسلی تصادم / فساد کرانے کی سازشوں میں مصروف نظر آتے ہیں اور زمینوں پر قبضہ کرنے کیلئے کے ڈی اے، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی۔محکمہ بورڈ آف ریونیو۔ ڈپٹی کمشنر ڈسٹرکٹ ویسٹ۔ اسسٹنٹ کمشر۔مختیار کار سسٹم نامی گروہ میں شامل بدعنوان و نان ٹیکنیکل ملازمین کو اگلے گریڈ میں ترقیاں دے کر اداروں پر سے شہریوں کا اعتماد برباد کیا جا رہا ہے، چونکہ گریڈ 20 کے عہدہ پر گریڈ 19کے محمد علی شاہ خود سسٹم کے اہم کارندے ہونے کے سبب قبضہ مافیا کو پس پردہ مبینہ سرپرستی شامل ہے۔ یاد رہے کہ” لے آوٹ” شہریوں کی آگہی کیلئے جاری کیئے جاتے ہیں، تاہم لینڈ مافیا کے سہولت کاروں رفیق کھوڑو اور بیٹا عمران علی کھوڑو شہریوں کو آگہی دینے میں روکاوٹ بنے ہوئے ہیں، جبکہ مجوزہ قوانین اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر عملدرآمد کرانے پر سندھ حکومت خود روکاوٹ بنی ہوئی ہے اور بدعنوان، نان ٹیکنیکل، نان کیڈر اور او پی ایس پر براجمان اور ترقیاں دے کر شہریوں کے حقوق پر قبضہ کرنے میں آزاد ہیں۔ وزیراعلی۔ وزیر بلدیات۔ چیف سیکرٹری۔ سیکرٹری ہاؤسنگ و ٹاؤن پلاننگ سندھ اعلیٰ عدلیہ کے احکامات پر عملدرآمد نہ کر کے عدلیہ کا مذاق اڑا کر ثابت کر رہے ہیں کے سندھ میں جمہوریت کے نام پر بادشاہٹ کا نظام رائج ہے۔ اس ضمن میں ڈی جی,ممبر ایڈمنسٹریشن،متنازع ترجمان سمیت دونوں باپ بیٹے کو واٹس اپ پر پیغام بھیجا تاہم تاحال کوئی جواب موصول نہ ہو سکا۔