کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ججوں کی قومی احتساب بیورو (نیب) قوانین میں بہت دلچسپی ہے، پتا نہیں ججوں کو نیب قانون میں کیا خوبی نظر آرہی ہے۔ کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ نیب قوانین کا اطلاق ججوں پر بھی ہونا چاہیے، چاہے وہ حاضر سروس ہوں یا ریٹائرڈ، نیب قوانین میں یہ ترمیم وہ خود پیش کریں گے۔ ان کا کہنا تھا نیب سیاسی انجینئرنگ، غیر جمہوری قوتوں کو جگہ دینے کے لیے بنا، اس ادارےکو بند کرنا چاہیے، کرپشن ہر جگہ ہے، پارلیمان میں بھی ہے اور عدلیہ میں بھی ہو گی، ہر پاکستانی پر ایک ہی قانون لاگو ہونا چاہیے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری عدلیہ دہرے معیارات پر چل رہی ہے جس کا دفاع نہیں کر سکتے، مقدس گائے والی قانون سازی ہم کب تک کریں؟ مقدس گائے والا نظام نہیں چلنے دیں گے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا ماضی میں جس کی حکومت آتی تھی وہ مخالفین کو جیل بھجواتے تھے پھر ان کے کام رکواتے تھے، 2008 سے 2013 تک وہ پہلا دور تھا پی پی نے کوئی کام شروع کیا تو ن لیگ نے وہ کام ہونے دیا، اسی لیے سی پیک آج بھی چل رہا ہے، ہم آپس میں لڑتے رہیں گے تو دہشت گردوں کوبھی فائدہ ہو گا۔ ان کا کہنا تھا اس وقت ہم بہت سے مسائل کا شکار ہیں، عام آدمی کو زندگی گزارنے میں بہت مشکلات ہیں، ملک میں ایسا معاشی بحران ہے جو کبھی نہیں دیکھا، معاشی بحران ہو گا تو کیا عوام آئین کھائیں گے، پاکستان کی جمہوریت کو آج جو نقصان ہو رہا ہے اس کے نتائج کل سامنے آئیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا لاڑکانہ کا وزیراعظم ہو تو پھانسی پر چڑھا دیا جاتا ہے، ایک زمان پارک کا بھی وزیراعظم تھا، ٹانگ میں تکلیف تھی تو ایک ہفتہ عدالت انتظار کرے، زمان پارک کا وزیراعظم ہو تو جج صاحبان اپنا ہی مذاق بنا رہے ہیں، ہم اس انتظار میں ہیں کہ قائد عوام کے ساتھ انصاف ہو، عوام آج بھی پارلیمان اور عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا پی پی نے دو آمروں کا مقابلہ کیا، سلیکٹڈ کو بھی گھر بھیجا، ہم نے دوغلے نظام کا مقابلہ، جمہوریت کا تحفظ کرنا ہے، آئین ہم نے بچایا تھا ہم ہی بچائیں گے۔