اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اگلے ہفتے گوادر میں بجلی کے مسائل کو ختم کرنے کے لیے 100 میگاواٹ کے ایران گوادر پاور ٹرانسمیشن سمیت دیگرمنصو بوں کا افتتاح کر یں گے۔گوادر پرو کے مطابق پاور ٹرانسمیشن منصوبے سے گوادر ایران سے بلاتعطل بجلی درآمد کرے گا۔ اس سلسلے میں گوادر پورٹ اتھارٹی (جی پی اے)، گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے)، چائنہ اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی، بلوچستان سیکرٹریٹ، کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) اور نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (NTDC)کے حکام کے تعاون سے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق 100 میگاواٹ پاور پراجیکٹ کی فائنل ٹیسٹنگ کامیابی سے کر لی گئی ہے۔ وزیر اعظم کی طرف سے منصوبے کے افتتاح کے بعد سپلائی کا باقاعدہ آغاز ہو جائے گا۔ ایران کا پاور ڈویڑن کا اعلیٰ سطحی وفد پاکستان کے ساتھ بجلی کی خریداری کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے پہلے ہی گوادر پہنچ چکا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف گوادر میں اپنے دورے کے دوران گوادر پورٹ پر کراس سٹفنگ کی پہلی سہولت کے منصوبے، گوادر پورٹ پر ڈریجنگ کے آغاز اور گوادر کے مستحق ماہی گیروں میں کشتیوں کے انجنوں کے چیکس کی تقسیم کا بھی افتتاح کریں گے۔ گوادر پرو کے مطابق نئے پراجیکٹ کے تحت نئے انفراسٹرکچر کو جگہ دی گئی ہے، جس میں 29 کلومیٹر طویل ڈبل سرکٹ 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن گبد ریمدان (پاک ایران سرحد) کے قریب کلاتو (پاکستانی شہر) سے جیوانی گرڈ سٹیشن تک نصب کرنا شامل ہے۔ جیوانی گرڈ سٹیشن سے گوادر گرڈ سٹیشن تک 75 کلو میٹر لمبی ڈبل ٹرانسمیشن لائن پہلے ہی بچھائی جا چکی ہے۔