کراچی( اسٹاف رپورٹر) ادارہ ترقیات کراچی میں ریفرنڈم،لاکھوں روپے سے کیا جانے والا رنگ وروغن برباد کر دیا گیا۔انتظامیہ خاموش تماشائی بن گئی تفصیلات کے مطابق ادارہ ترقیات کراچی میں ممکنہ بروز پیر چھ مارچ کے روز ہونے والے ریفرنڈم مہم کیلئےسودا کار یونینز نے میدان مارنے کیلئے دس منزلہ عمارت کی دیواروں, شیشوں سمیت چپے چپے پر رنگ برنگے پمفلیٹ،اسٹیکرز چسپاں کر کے چند دنوں قبل لاکھوں روپے سے کیا جانے والا رنگ و روغن کو برباد کر دیا۔ایک لیبر یونین نے عمارت کی چھت پر نصب پاکستانی جھنڈا اتار کر یونینز کا جھنڈا لہرانے پر انتظامیہ نے نوٹس لے کر فوری جھنڈا اتروا دیاجبکہ ڈی جی پارکنگ میں نصب پاکستانی دو جھنڈے تباہ حالی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ مہم کے دوران جا بجا یونینز کےجھنڈے نصب کرکے عمارت کو سیاسی اکھاڑےمیں تبدیل کر دیا گیا،دفتری اوقات کے دوران ڈھول کے شور سے پہلے سے ناقص انتظامی امور مزید ٹھپ ہو کر رہ گئے۔ڈائریکٹر جنرل محمد علی شاہ نے ادارہ ترقیات کراچی کے دفتر میں فرائض منصبی انجام دینے میں اکثر غیرحاضر رہنا معمول بنا لیا ہے۔سیکرٹری کے ڈی اے خالد ظفر ہاشمی کا صحافیوں کے وفدسے گفتگو میں کہنا تھا کہ لیبر یونینز کوریفرنڈم کے بعد تین روز میں تمام بینرز ،اسٹیکرز, پمفلیٹ صاف کرنے کا پاپند کیا گیا ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ سیکرٹری کے ڈی اے کے حکم پر عملددرآمدہوتا ہے یا زبانی جمع خرچ تک محدود ثابت ہوتا ہے۔ یاد رہے کہ کے ڈی اے لیبر یونینز کا ریفرنڈم اس سے قبل سال 2016 میں منعقد ہواتھا۔ممکنہ ریفرنڈم میں پیپلز پارٹی کی حمایت یافتہ کے ڈی اے لیبر یونین موم بتی۔مزدور یونین چھتری،ایم کیوایم پاکستان کی حمایت یافتہ ایمپلائیز یونین مکا،کے ڈی اے ورکرز یونین جھنڈا کے نشان پرحصہ لے رہی ہیں جبکہ ووٹر کی تعداد 1750 ہے۔