کراچی (اسٹاف رپورٹر) جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے میں پاکستان کے تمام صوبوں میں امن ، محبت اور انسانیت کے فروغ کا پیغام لے کر پھر رہا ہوں اور میرا اولین مقصد جمعیت علما اسلام کے تمام دھڑوں کو ایک پلیٹ فارم میں لانا اور پھر دینی جماعتوں کو اتحاد کی شکل میں لاکر ملک اور قوم کی خدمت کرنا اولین ترجیح ہے، ہمیں نے پی ٹی آئی سے جو سات نکات پر معاہدہ کیا وہ انسانیت کا فروغ اور اس کی سر بلندی کیلئے کیا میں عمران خان اور پی ٹی آئی کے ساتھ اسلئے کھڑا ہوں کے عمران خان نے قوم کو امریکہ کی غلامی سے نجات دلانے کا اعلان کیا ہے اور اس مقصد کے حصول کیلئے جمعیت علما اسلام اور پی ٹی آئی مشترکہ جلسے بھی کرے گی اور اضلاع کے اندر مشترکہ تنظیمیں قائم کرے گی مشترکہ جلسوں میں اذان کے وقت اسٹیج پراذان اقامت اور نماز باجماعت ادا کرنے کا اہتمام کیا جائے گا اور دونوں جماعتیں ظلم کے خلاف سراپا احتجاج ہونگی اورمظلوموں کی مدد کیلئے مشترکہ جہدوجہد کرینگی مظلوم خواہ پاکستان میں ہوں یا دنیا کے کسی بھی کونے میں ہوں ان کیلئے بھر پور جہدوجہد کی جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کوکراچی پریس کلب میں پریس کلب کی دعوت پر میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہاکہ 75سال پاکستان کو بنے ہوچکے ہیں لیکن اب بھی لوگ پانی ، بجلی گیس کو ترس رہے ہیں سالوں و سال لوگوں کو عدالتوں سے انصاف نہیں ملتاانصاف کے حصول کے لئے سالوں عدالتوں کا چکر لگاتے ہیں تیرا جماعتوں پر مشتمل جب پی ڈی ایم کی حکومت قائم ہوئی تو لوگوں کو توقع تھی کہ یہ تیرا جماعتیں ملکر قوم کو ان مسائل سے نجات دلائیں گی مگر بد قسمت سے ان تیرا جماعتوں کی حکومت پی ڈی ایم نے قوم کو مزید مسائل مبتلا کر دیا اس وقت ملک کی عوام بد ترین مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں مزدور طبقہ انتہائی پریشان ہے اور کئی سفید پوش گھرانوں کے افراد نے خودکشی کر لی ہیہوں نے مزید کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی کا طوفان برپا ہوا ہے ڈالر کو کنٹرول کرنے میں حکومت بلکل بے بس نظر آ رہی ہے اور ملک میں بدترین سیاسی استحکام ہے جس کی وجہ سے ملک عدم معاشی صورت حال کا شکار ہے مپاکستان میں پچھتر سال سے سیاسی جماعتوں کی اور اسٹیبلشمنٹ کی حکومت رہی ہے سیاسی جماعتیں انتخابا ت کے ذریعے ملک میں آتی ہیں جبکہ انتخابات ہماری ضرورت نہیں بلکہ پاکستان میں انتخابات امریکہ اور مغرب کی ضرورت ہے اور دنیا کے جن ملکوں میں بھی انتخابات ہوتے ہیں اگر ان کے نتائج امریکہ اور مغرب کی خواہش کے مطابق نہیں ہوتے تو وہ ان کو تسلیم نہیں کرتا پاکستان میں بھی پچھتر سال سے یہی سلسلہ جارہی ہے اور مختلف نظاموں سے ابھی تک پاکستان ایک تجربہ گاہ بنا ہوا ہے ان تمام مسائل کا حل اسلامی نظام اور اسلامی حکومت کے احیا سے ممکن ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت بین الا قوامی سیاست دو حصوں میں تقسیم ہے افغانستان کی سویت یونین کی ناکامی کے بعد امریکہ نے پوری دنیا میں ظلم اور جبر کے ذریعے اپنی اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش کی اور کمزور ملکوں پر لشکر کشی کرنے کی کوشش کی انھوں نے مزید کہا کہ ہم دونوں جماعتوں کا ہدف جبر کا خاتمہ بھی ہے جبر یعنی اپنی پسند کو دوسروں پر ان کی مرضی کے بغیر مختلف ہیلے بہانوں اور مختلف طور طریقوں سے مسلط کرنا جس سے انسانوں کی آزادی چھن جاتی ہے حریت کا خاتمہ ہوجاتا ہے انسان غلام اور حیوانیت جیسی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہوجاتا ہے ،انہوں نے کہا یہ جبر چاہے حکومت کی طرف سے ہو یا کسی بھی طبقے کی جانب سے ہو اس کے خلاف بھرپور مشترکہ جدوجہدکریں گے انھوں نے کہا کہ دونوں جماعتیں ملکی قومی اور علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ایسا ماحول فراہم کرینگے کے جس سے ظالم کا ظلم روکے اور انسانیت کے دائرے میں رہے کر خیرخواہی کا کردار ادا کیا جائے جمعیت علما اسلام کے تمام گروپس جن کی شناخت مختلف ناموں سے ہے وہ ختم ہو کر جمعیت علما اسلام پاکستان کے نام سے ایک ہی پلیٹ فارم سے جہدو جہد کریں۔ میں کراچی پریس کلب کے صدر ، جنرل سیکریٹری باڈی کے دیگر اراکین کا مشکور ہوں کہ انھوں نے مجھے اپنے خیالات اور موقف بیان کرنے کا موقع دیا جس پر میں اور میری جماعت اپ کا تہہ دل شکریہ ادا کرتی ہے اس موقع پرکراچی پریس کلب کے صدرسعیدسربازی، سیکرٹری شعیب احمدسمیت دیگرعہدیداران وگورننگ بادی کے ممبران ،جمعیت علماء اسلام کے رہنمائوں پیر عبدالمنان انورنقشبندی ، حافظ احمدعلی، مولانا عبدالخالق ہزاروی ، مفتی حماد مدنی ، قاسم آغا ، مولانا عبدالسلام شامزی ،مولانا احمدالرحمان نقشبندی ، مولانا عتیق، مولانا عمیر غزالی ، مفتی صداقت ، مولانا قاری لیاقت رحمانی ، علامہ عبدالستار بلوچ ، علامہ احمد علی مدنی ، مولانا معاویہ القاسمی ، علامہ ملک خالد محمود ، مولانا حضرت ولی ہزاروی ، عبدالستار مدنی ، زاہد شاہ ، ملک نعیم، ملک یونس، ملک طارق، غلام صمدانی، بھائی بابر خان ، اسامہ احمدایڈوکیٹ، عظیم احمد لیگل ایڈوائزر، دانش قادری، رانا صابر، مولانا محمود الحسینی، مولانا منصور مینگل ، راحیل جمعہ ، حاجی نسیم، سرداراسد عمرانی اور دیگر بھی موجود تھے۔