کراچی(نمائندہ خصوصی) وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ اسلحہ لائسنس قوانین اسلحہ کی نمائش کی ہرگز اجازت نہیں دیتے ، لائسنس کے مطابق اسلحہ کو کنسیلڈ کر کے رکھنا ہے ، کسی کو اجازت نہیں کہ گاڑیوں کے ڈالوں میں اسلحہ کی نمائش کر کے معاشرے میں خوف پھیلائے ۔ انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کے مالکان اوریجنل نمبر پلیٹس گھر میں رکھ دیتے ہیں اور جعلی نمبر پلیٹس استعال کرتے ہیں ، جبکہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے نئی مشین ریڈییبل نمبر پلیٹس کا اجراء ہی اس مقصد کے لیے کیا ہے کہ گاڑیوں کے کوائف کا فوری پتا چل سکے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ان تمام چیزوں کو ٹھیک کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، 28 فروری سے پورے صوبہ میں محکمہ ایکسائز ، پولیس اور رینجرز باقاعدہ کریک ڈاؤن کا آغاز کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں منگل کے روز سندھ اسیمبلی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نہیں چاہتی کہ عوام کو تکلیف پہنچائی جائے ، اس لئے ایک ہفتہ کا وقت دیا ہے ، بہتر یہی ہے کہ عوام ان چیزوں کو خود ہی ٹھیک کر لے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سختی سے ہدایت دی ہے کہ کسی کو بھی اسلحہ کی نمائش کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ پولیس ، اور رینجرز کے اہلکاروں کو بھی صرف وردی میں اسلحہ لے کر چلنے کی اجازت ہوگی ، وردی کے بغیر کسی اہلکار کو بھی اسلحہ لے کر چلنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ نجی سیکیورٹی کمپنیوں کے گارڈز کو بھی اسلحہ کی نمائش کی اجازت نہیں ، اگر سیکیورٹی کمپنیوں کے گارڈز اسلحہ کی نمائش کرتے نظر آئے تو ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ بہت سی نجی گاڑیوں پر حکومت سندھ اور حکومت پاکستان کی جعلی نمبر پلیٹس استعمال کی جاتی ہیں ، ان کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی ، کسی کو رعایت نہیں دی جائے گی ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ اوپن لیٹر پر چلنے والی گاڑیوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی، غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ شوروم مالکان بغیر رجسٹریشن کے گاڑی فروخت نہیں کر سکتے۔ غیر انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کی بینچز سے بھی حکومت کے اس اقدام کو سراہا جا رہا ہے ، جوکہ خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری اسیمبلی سے اس معاملے پر یہ پیغام جائے ، تمام منتخب نمائندے اس معاملے پر یک آواز ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب اس طرح کے اہم اشوز پر ایک ہونگے تو عوام کے اہم مسائل حل ہوسکتے ہیں اور دہشتگردی کی لعنت کو ختم کر سکتے ہیں ۔