اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست کی سماعت کے موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ نیب ترامیم سے مستفید سیاستدان کم ہیں لیکن جو ہیں وہ نمایاں ہیں،تحریک انصاف کا کہنا ہے نیب قانون میں تبدیلی سے جرم کی شدت اور نوعیت ہی بدل چکی ہے،درخواست گزار کے مطابق نیب ملزم کی اہلیہ اور بچوں کو احتساب کے عمل سے باہر کر دیا گیا،حکومت کا موقف ہے اہلیہ اور بچوں کیخلاف تحقیقات کیلئے ٹھوس شواہد ہونے چاہیں، جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کو نہیں بتایا گیا کہ نیب ترامیم سے کیسے عوام کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں؟ اگر احتساب کے قانون میں رد و بدل سے گورننس پر فرق آیا تو اس میں عوام کے بنیادی حقوق کیسے متاثر ہوئے؟بنیادی حقوق یا تو متاثر ہوتے ہیں یا نہیں ہوتے،پوری دنیا میں کہیں یہ نہیں ہوتا کہ 30 فیصد بنیادی حق متاثر ہوا اور 70 فیصد محفوظ ہے،پارلیمنٹ کی قانون سازی کو کوئی شہری سپریم کورٹ میں چیلنج کیسے کر سکتا ہے؟ پارلیمنٹ سزائے موت ختم کر دے تو متاثرین کی درخواست پر سپریم کورٹ اسے بحال کر سکتی ہے؟منگل کو عدالت عظمی میں معاملہ کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل اپنائے کہ درخواست گزار کو یہ سمجھانا ہو گا کہ ترامیم سے مخصوص افراد کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا،درخواست گزار کو بتانا ہو گا کہ نیب ترامیم میں نقص کیا ہے، دیکھنا ہو گا کہ درخواست گزار کا اپنا کنڈکٹ کیا تھا؟جب نیب ترامیم پیش ہوئیں تو عمران خان کا تب کنڈکٹ کیا تھا؟عمران خان خود کو بنیادی حقوق کی خلاف ورزی پر عوام کا نمائندہ کیسے کہہ سکتے ہیں؟نیب ترامیم کیس میں کوئی بنیادی حقوق متاثر نہیں ہوئے،نیب ترامیم سے بظاہر کسی کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں ہوا،اگر عدالت کے سامنے درخواستیں آئیں تو ہر قانون سازی میں نقص نکلیں گے،قانون سازی میں کوئی خلا ہو تو اس کو پارلیمنٹ کی درست کر سکتی ہے،نیب ترامیم سے 2019 سے اب تک 221 ریفرنسز واپس ہوئے،واپس ہونے والے221 نیب ریفرنسز میں سے 29 سیاستدانوں کے ہیں،2019 سے اب تک نیب سے 41 افراد بری ہوئے جن میں سے 5 سیاستدان ہیں،نیب ترامیم سے بری یا فائدہ حاصل کرنے والوں میں سیاستدان بہت کم ہیں،نیب ترامیم سے بری ہونے والے افراد 2019 اور 2021 کے نیب آرڈیننس سے ہوئے،بار ثبوت کا معیار زیادہ یا کم ہونے سے کونسے بنیادی انسانی حقوق متاثر ہوئے؟عدالت اگر ایک فریق کی درخواست پر نیب قانون تبدیل کرے تودوسرے کو بھی یہی حق ہونا چاہیے۔بعد ازاں معاملہ کی سماعت ایک دن کیلئے ملتوی کر دی گئی ہے۔