لاہور/ اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے اپنے 10 سابق ارکان اسمبلی کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت اختیار کرلی۔پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے پرویز الٰہی نے لاہور کے زمان پارک میں ملاقات کی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا گیا۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ طویل بحث کے بعد آج پرویز الٰہی اور دیگر رہنما ق لیگ چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہوئے ہیں اور آج کے بعد وہ پی ٹی آئی کا حصہ ہونگے۔انہوں نے کہا کہ ہم آج شامل ہونے والوں کو خوش آمدید کہتے ہیں اور نئے پاکستان کا خواب پورا ہوگا، پرویز الٰہی نے عمران خان کا ساتھ دینے کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں۔سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے اصرار پر فواد چوہدری نے بتایا کہ پرویز الٰہی کو پی ٹی آئی کا صدر بنانا ہے اور سینیئر قیادت نے اس کی منظوری دی ہے، ہمارے آئین کے مطابق اس پر آگے چلیں گے اور اس پر عمل درآمد ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں مرکزی صدر بنانے کی سفارش سینیئر قیادت نے کی ہے۔اس موقع پر پرویز الٰہی کا کہنا تھاکہ ہم ڈٹ کر عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، ساتھیوں کو مضبوط کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مرکزی صدر بنانے کا کہہ دیا ہے، عمران خان کی خواہش پر کام کروں گا۔خیال رہے کہ اس سے قبل مسلم لیگ قائد اعظم (ق) کے سربراہ و سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت نے پرویزالٰہی کوپارٹی عہدے سے برخاست کردیا تھا۔
پارٹی اعلامیے کے مطابق پرویزالٰہی کی پارٹی رکنیت ختم کی گئی اور انہیں آئندہ پارٹی کا نام استعمال کرنے سے روک دیا ہے دریں اثناء مسلم لیگ قائد اعظم (ق) کے سربراہ و سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی کوپارٹی عہدے سے برخاست کردیا۔
پارٹی اعلامیے کے مطابق پرویزالٰہی کی پارٹی رکنیت ختم کردی گئی ہے اور ان کے مقرر لوگوں کے پارٹی عہدے بھی واپس لے لیے گئے ہیں۔اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ چوہدری شجاعت حسین نے 16 جنوری کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا اور یہ نوٹس پرویزالٰہی کو 26 جنوری کو لاہورمیں غیرآئینی اجلاس بلانےپردیاگیا تھا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پرویزالٰہی کو آئندہ مسلم لیگ (ق) کا نام استعمال کرنے سےمنع کردیاگیا ہے۔
پارٹی ترجمان مصطفیٰ ملک نے بھی پرویزالٰہی کی پارٹی رکنیت ختم کرنےکی تصدیق کردی۔
دوسری جانب ق لیگ کے رہنما چوہدری شافع حسین کا کہنا تھاکہ پرویزالٰہی مسلم لیگ ق کے پلیٹ فارم سے پی ٹی آئی میں ضم نہیں ہو سکتے کیونکہ چوہدری شجاعت مسلم لیگ ق کے سربراہ ہیں، وہی فیصلہ کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ پرویزالٰہی سمیت کسی نے پی ٹی آئی میں شامل ہونا ہے تو ق لیگ سے استعفیٰ دے کر شامل ہونا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ق کے پلیٹ فارم سے پی ٹی آئی سے ڈیل کی گئی تویہ غیرقانونی اورغیراخلاقی ہو گا۔