کراچی (بیورو رپورٹ ) صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیکی اور پوچھ پوچھ،۔ ہر اچھا کام بڑوں سے شروع ہوتا ہے ،جیل بھرو تحریک میں سب پہلے صدر عارف علوی کا نمبر بنتا ہے ۔ وہ اپنی گرفتاری پیش کریں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ آرکائیوز میں پریس کانفرنس میں صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد جو نشئی زمان پارک میں بیٹھا ہے اس کو گرفتاری دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان صدر کا غیر آئینی استعمال ہو رہا ہے اور صدر عارف علوی پی ٹی آئی کی ٹائیگر فورس کے رکن کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صدر عارف علوی نے سنگین جرائم میں ملوث دہشتگردوں کی سزائیں معاف کیں اور انہیں رہا کر دیا گیا ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ جب دھشتگردوں کو چھوڑیں گے تو اس کے نتائج کیا نکلیں گے آپ سب اس کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ صدر عارف علوی کا بیٹا سوشل میڈیا پر ملک کے خلاف مہم میں شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان لاڈلا بنا ہوا ہے ، جس کو اتنی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں ۔ اس کی پوری دنیا میں مثال نہیں ملتی۔ بڑے بڑے ڈان بھی اس قسم کی سہولت حاصل نہیں کرسکے ۔ عدالتیں عمران خان کا انتظار کرتی رہیں کہ کب وہ پیش ہو رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ عمران خان عدالتوں میں پیش ہونے کے لئے فرمائشیں کرتے رہے کہ اس گاڑی میں جاؤں گا، صوبائی وزیر نے کہا کہ ملک میں دہشتگردوں کے لئے کس نے راستہ ہموار کیا۔ کونسی حکومت میں ان کو چھوڑا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب آرمی پبلک اسکول کا واقعہ پیش آیا تو کس کی حکومت تھی ، ڈھول تاشوں کے ساتھ دھشتگردوں نے بنوں جیل پر حملہ کیا اور سنگین جرائم میں ملوث اپنے ساتھیوں کو چھڑا کر لے گئے، اس وقت کس کی حکومت تھی۔