اسلام آباد(ماننٹرننگ ڈیسک)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ترکی اور پاکستان یک جان دو قالب ہیں، دو ممالک میں رہتے ہیں لیکن ایک قوم ہیں، صدیوں کے رشتے میں جڑے یہ تعلقات دنیا میں ایک منفرد مثال کی حیثیت رکھتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم آئندہ تین برسوں میں 5 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
ترکی کے تین روزہ سرکاری دورے کے دوران انقرہ میں ”ٹی آر ٹی” کے ہیڈ آف اردو سروس ڈاکٹر فرقان حمید کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ ترکی اور پاکستان یک جان دو قالب ہیں، دوملکوں میں رہتے ہیں لیکن ایک قوم ہیں ، ایک خدا ، ایک رسول اور ایک کتاب کے ماننے والے ہیں، صدیوں کے رشتے میں جڑے ہوئے ہیں اس کی دنیا میں کوئی اور مثال نہیں ملتی ہے۔
شہباز شریف نے کہاکہ ترکی اور پاکستان یک جان دو قالب ہیں، اور ایک کتاب کے ماننے والے ہیں، صدیوں کے رشتے میں جڑے ہوئے ہیں اس کی دنیا میں کوئی اور مثال نہیں ملتی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں نے جیسے ہی وزیراعظم پاکستان کی حیثیت سے حلف اٹھایا تو سب سے پہلے اسی رات ترکی کے صدر اور میرے بھائی، پاکستان کے انتہائی شفیق اور بہت گہرے دوست صدر ایردوان نے ٹیلی فون کرتے ہوئے مجھے وزارتِ اعظمی کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کی دل کی گہرائیوں سے محبت کا اظہار ہے جس کے لئے میں ذاتی طور پر ان کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قوم صدر رجب طیب ایردوان کی نہ صرف معترف ہے بلکہ ترکی اور پاکستان کا جو رشتہ ہے وہ دنیا میں ایک منفرد مثال کی حیثیت رکھتا ہے، ان تعلقات کو جوڑنے اور مزید فروغ دینے کے لیے میرا دورہ ترکی بڑا کارآمد ثابت ہوگا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور ترکی کے تجارتی اور اقتصادی تعلقات کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ صدر ایردوان اور ان کے وزراسے ہونے والے مذاکرات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم آئندہ تین سالوں میں 5 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، اس وقت دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم صرف ایک ارب 10 کروڑ ڈالر ہے، ہم گزشتہ 75 سالوں میں تجارتی حجم صرف ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر تک ہی پہنچانے میں کامیاب ہوئے ہیں، آئندہ تین سالوں میں اسے 5 ارب ڈالر کاہدف حاصل کرنا ہمارے لیے ایک چیلنج ہے اور ہم انشااللہ اس چیلنج کو قبول کریں گے اور اس کو عملی شکل دیں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترکی اور پاکستان کے درمیان صدیوں سے جو گہرے تعلقات قائم ہیں بدقسمتی سے اس کی جھلک تجارتی میدان میں نظر نہیں آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے سے آپس میں محبت اور بھائی چارے کے کلچر کو فروغ حاصل ہوگا، اس لیے 5 ارب ڈالر کا جو ہدف مقرر کیا ہے اسے حاصل کرنا انتہائی ضروری ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سیاحت کے شعبے میں ترکی کے ساتھ تعاون کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کے ساتھ اپنے تعلقات کو 2018 ء کی سطح پر جہاں ہم نے چھوڑا تھا وہاں سے اسے آگے لے کر جائیں گے، ہم بڑی تیزی سے باہمی تعلقات کو فروغ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے دیگر شعبوں کی طرح سیاحت کے شعبے میں بھی بڑے کمالات کیے ہیں، ہم دونوں ممالک کی ترقی کی راہ میں ہونے والی تمام رکاوٹوں کو دور کریں گے۔