کراچی(نمائندہ خصوصی) پیپلز پارٹی سندھ کے صدر و سینیٹر نثار کھوڑو نے ڈجیٹل مردم شماری کے فارم میں غیر قانونی تارکین وطن کی شناخت اور انہیں الگ خانے میں رکھنے کا طریقہ وضع نہ ہونے پر غیر قانونی تارکین وطن کے متعلق سندھ کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کے ڈجیٹل مردم شماری میں شناختی کارڈ کا شرط رکھ کر جو جہاں جس صوبے میں موجود ہے ان تمام لوگوں کو اس صوبے میں شمار کرکے غیر قانونی تارکین وطن کو الگ خانے میں رکھا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کے روز سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کے سندھ کو غیر قانونی تارکین وطن پر خدشات ہیں کیوں کے مردم شماری کے فارم میں شناختی کارڈ کا شرط نہ ہونے کی وجہ سے یہ کیسے معلوم ہوسکے گا کے شمار ہونے والہ پاکستانی ہے یا غیر قانونی تارکین وطن ہے۔ ؟ فارم میں اس کے متعلق طریقے کار وضع نہیں ہے جن خامیوں کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کے نارا کی 2010ع کی رپورٹ کے مطابق 2010ع تک 2.5 ملین غیر قانونی تارکین وطن سندھ میں موجود ہیں جس کا تعداد 2023ع تک بڑھ چکا ہے اور نارا سمیت نادرا کا ادارہ غیر قانونی تارکین وطن کو رجسٹر کرنے میں ناکام ثابت ہوا ہے۔ اس لئے نادرا اور نارا کا ادارہ غیر قانونی تارکین وطن کی رجسٹریشن کا عمل تیز کرکے بارڈرز پر چیکنگ کا نظام سخت کیا جائے تاکے اس متعلق مکمل ڈیٹا معلوم ہوسکے کے سندھ میں کتنے غیر قانونی تارکین وطن موجود ہیں۔ نثار کھوڑو نے کہا کے ڈجیٹل مردم شماری میں جو شخص جس صوبے میں موجود ہے اس شخص کو اس صوبے میں گنا جائے چاہے ایک گھنٹے کا پیدا ہونے والہ بچہ ہی کیوں نہ ہوں اسے بھی گنا جائے اور کسی سے مستقل ایڈریس نہ پوچھی جائے۔ انہوں نے کہا کے اگر سندھ میں موجود سب لوگوں کو نہیں گنا گیا تو پہر سندھ کا این ایف سی میں حصہ متاثر ہوگا۔ انہوں نے کہا کے سندھ صوبہ سندھ میں موجود دیگر صوبے کے لوگوں کا وزن بھی برداشت کررہا ہے اس لئے سندھ میں موجود ہر ایک پاکستانی کو گنا جائے اور غیر قانونی تارکین وطن کو الگ خانے میں رکھا جائے۔ ماضی کی مردم شماری میں سندھ کو کم گننے پر اعتراض تھا اس لئے سندھ میں موجود ہر پاکستانی کو گنا جائے اور آبادی بڑھ رہی تو پہر سندھ کا این ایف سی میں بھی حصہ بڑھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کے ڈجیٹل مردم شماری میں جو خامیاں ہیں ان کو درست کیا جائے۔انہوں نے کہا کے غیر قانونی تارکین وطن کو نکالنے کا اختیار وفاقی وزارت داخلہ کا ہے اور وزارت داخلہ اس معاملے کو دیکھے۔ نثار کھوڑو نے کہا کے ابھی تک سندھ صوبے کے بڑی تعداد میں رہائشیوں کو شناختی کارڈ نہیں ہیں اس حوالے سے نادرا سندھ کے لوگوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کا کام بھی تیز کرے۔ ایک سوال جواب میں انہوں نے کہا کے پیپلز پارٹی کی یہ تجویز ہے کے ضمنی انتخابات میں حصہ لیا جائے تاہم ضمنی انتخابات میں حصہ لینے یا نہ لینے کے متعلق ایم کیو ایم پاکستان سمیت وفاقی حکومت میں شامل تمام جماعتوں کے متفقہ فیصلے کا انتظار ہے۔ انہوں نے کہا کے کراچی پولیس چیف کے دفتر پر حملہ حکومت کی رٹ کو چیلنج کرنے کے مترداف ہے ہم شھید پولیس اہلکاروں و رینجز اہلکار کے ورثاء کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور قانون نافذ کرنے والوں اداروں کی بھادری کو سلام پیش کرتے ہیں جنھوں نے دہشتگردوں سے مقابلہ کرکے انہیں جھنم بھیجا۔ نثار کھوڑو نے کہا کے ایسے واقعات کے پیچھے کالعدم تنظیمیں ہیں جن کا وکیل عمران خان ہے جو ابھی تک پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر حملے کی مذمت کرنے کو بھی تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کے طالبان اور ٹی ٹی پی سے مذاکرات کرنے والے بھی عمران خان ہیں اور مذاکرات کی وجہ سے کراچی اور پشاور کے یہ واقعات ہوئے ہیں جبکے افغانستان سے ٹی ٹی پی اور دیگر بین تنظیموں کے دہشتگردوں کو آزاد کرانے والے بھی عمران خان ہی ہیں ایسا شخص محب وطن نہیں ہوسکتا انہوں نے کہا کے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل کرکے دہشتگردوں کا جڑ سے خاتمہ کیا جانا چاہئے۔