کراچی(نمائندہ خصوصی) ملک کے موجودہ معاشی حالات میں نجی ٹرمینلز بھی متاثر ہورہے ہیں جب کہ ٹرمینلز پر درآمدی کنٹینرز کا اژدھام ہے اور کنٹینرز رکھنے کی جگہ ختم ہوچکی ہے۔کلیئرنس نہ ہونے کی وجہ سے ٹرمینلز کو ملنے والا بھاری مالیت کا ریونیو بھی رکا ہوا ہے جس سے ٹرمینل آپریٹرز کی آمدن میں نمایاں کمی کا سامنا ہے، کراچی پورٹ پر واقع نجی ٹرمینل پاکستان انٹرنیشنل ٹرمینل(پی آئی سی ٹی)کے یارڈ میں کنٹینرز رکھنے کی جگہ ختم ہوچکی ہے جب کہ ٹرمینل پر مئی2022سے رکے ہوئے کنٹینرز بھی موجود ہیں۔پاکستان انٹرنیشنل کنٹینرٹرمینل کے سی ای او خرم عزیز خان کے مطابق موجودہ حالات اور زرمبادلہ کے بحران کی وجہ سے امپورٹ پر رکاوٹوں نے ٹرمینل آپریٹرز کے لیے بھی مشکلات کھڑی کردی ہیں، مشکلات کے باوجود ان کے پرنسپل انویسٹرز نے پی آئی سی ٹی میں مزید 100ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ تیار کیا ہے تاہم یہ سرمایہ کاری ٹرمینل کے کنسیشن ایگری منٹ کی تجدید پر منحصر ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹرمینل کا21سال کا کنسیشن ایگری منٹ رواں سال کے وسط میں ختم ہورہا ہے جس کی تجدید کیلیے کے پی ٹی سے بات چیت جاری ہے۔