لاہور( نمائندہ خصوصی ) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ہم سری لنکا کی سطح پر آگئے ہیں دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گئے، کینسر کا علاج ڈسپرین کی گولی سے کیا جارہا ہے۔یہ بات انہوں نے اپنے ویڈیو خطاب میں کہی، انہوں نے کہا کہ منی بجٹ کے ذریعےعوام پرمہنگائی کا مزید بوجھ آنے والا ہے، آج جو کچھ پاکستان کے ساتھ آج ہورہا ہے، یہ تو ہونا تھا۔عمران خان نے کہا کہ جب سے ہماری حکومت ہٹائی گئی تب سے کہ رہا ہوں مسائل کا حل الیکشن ہے، عوامی مینڈیٹ سے حکومت لائیں تاکہ وہ مشکل فیصلے کرسکے، جب تک سیاسی استحکام نہیں آتا معاشی استحکام ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ چوروں کا پلندہ جمع کرکے ہمارے اوپرمسلط کردیا گیا، پاکستان تیزی سے دلدل میں پھنستا جارہا ہے یہ معاملات ابھی نہیں رکیں گے، آئی ایم ایف سے معاہدہ ہو بھی جائے تو مسائل مزید بڑھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں قرضے ڈیفالٹ کرنے کا رسک5فیصد تھا، آج ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کو ٹرپل سی مائنس کردیا ہے، ریٹنگ ایجنسی کے مطابق آج ہم معاشی طور پر سری لنکا جیسے حالات تک پہنچ گئے ہیں۔پی ڈی ایم کے لوگ کہتے تھے کہ مہنگائی ہوگئی، مہنگائی مارچ کرتے تھے، ہمارے دورمیں4روپے پیٹرول کی قیمت بڑھی تو کہا پیٹرول بم گرا دیا، فضل الرحمان، بلاول بھٹو، مریم نواز نےمہنگائی مارچ کیے، اللہ الحق ہے،سچ سامنے آگیا ہے۔اب منی بجٹ پیش کردیا گیا،جس میں گیس اور بجلی کی قیمتیں مزید بڑھیں گی، سیلزٹیکس تو ہرچیز پرانہوں نے بڑھا دیا ہے جس سے مزید مہنگائی ہوگی، ٹیوب ویلز پر بجلی سبسڈی ختم کردی گئی ہے کسانوں کیلئے ایک اورعذاب آرہا ہے۔یہ لوگ تو خود کوبڑا تجربہ کار کہتے تھے آج دیکھ لیں کہ ملک کے ساتھ کیا کیا ہے؟ ان لوگوں کو سازش کے تحت بٹھایا گیا، اسحاق ڈاربڑی بڑھکیں مارتا تھا، کوئی ان سے پوچھنے والا نہیں ہے کہ ملک کے ساتھ کیا کیاہے، ان لوگوں نے کوئی تیاری نہیں کی، نااہلی یہ ہے کہ غلط فیصلے کرکے ملک کو آج یہاں پہنچادیا۔
یہ لوگ کوشش کررہے تھے کہ عارف علوی آرڈیننس کے ذریعے بل پیش کریں، یہ لوگ تو اس بل کو اسمبلی میں بھی پیش نہیں کرنا چاہتے تھے، آئی ایم ایف کے پیسے آنے سے کوئی سمجھ رہا ہے سب ٹھیک ہوجائے گا تو یہ غلط ہے۔کینسر کا علاج ڈسپرین کی گولی سے کیا جارہا ہے، آئی ایم ایف کے آنے سے مزید قرضے بڑھتے جائیں گے، کینسر کا علاج کینسر کو کاٹ کر کریں، مسائل کے حل کیلئے ملک میں اصلاحات کریں۔