کراچی( کامرس رپورٹر ) صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے بتایا ہے کہ یو کے پاکستانی مصنوعات کے لیے سب سے اہم برآمدی منڈیوں میں سے ایک ہے؛کیونکہ یو کے کے ساتھ پاکستان کا واضح اور بڑا دو طرفہ تجارتی سر پلس موجود ہے؛تا ریخی طور پریو کے کے لیے ہماری ایکسپورٹس کافی حد تک مستحکم رہی ہیں اور اس کے ساتھ تیزی کے ساتھ ہما ری برآمدات بڑھانے کا پو ٹینشل موجودہے۔ انہو ں نے یہ پیغام ایک ہائی پروفائل اور ملٹی سیکٹر بزنس ٹو بزنس تجارتی وفد کے کراچی میں ایف پی سی سی آئی ہیڈ آفس کے دورے کے موقع پر دیا۔ عرفان اقبال شیخ نے مزید کہا کہ ان کی امید کا منبع یہ حقیقت ہے کہ گزشتہ چار سہ ماہیوں یعنی 2021 کی چوتھی سہ ماہی سے 2022 کی تیسری سہ ماہی کے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق پاکستان نے برطانیہ کو برآمدات میں 38.6 فیصد کا بڑا اضافہ حاصل کیا ہے۔ یو کے کے ڈیپارٹمنٹ فار انٹر نیشنل ٹر یڈ (DIT) کی طرف سے یکم فروری 2023 کو جاری کردہ فیکٹ شیٹ کے مطابق اس عرصے میں ہماری ایکسپورٹس 2.5 ارب پاؤنڈ رہی ہیں اور پاکستان کے حق میں تجا رتی سرپلس تقریباً 1.1ارب پاؤنڈ رہا۔ سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی سلیمان چاؤلہ نے بتایا کہ پاکستانی ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل اور فیبرکس؛ لیدر گڈز؛ آئی ٹی اور آئی ٹی پر مبنی سروسز؛ کھیلوں کے سامان اور قیمتی پتھر و دستکاری کی مصنوعات یو کے میں بہت مشہور ہیں اور ہم پیشہ ورانہ مہارت، کوالٹی اشورنس اور بزنس ٹو بزنس کلائنٹس کی جانب سے آورڈرز کو دہرائے جانے کی صحت مند شرح کو یقینی بنانے کے ذریعے اپنی برآمدات میں تیزی سے 20سے30 فیصد سالانہ کا اضافہ مسلسل حاصل کر سکتے ہیں۔ نائب صدر ایف پی سی سی آئی شوکت عمرسن نے اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ پاکستان کی کل برآمدات کا تقریباً 7 فیصد صرف ایک مارکیٹ یعنی یو کے کو جاتا ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ حکومت پاکستان کویو کے کو برآمد کرنے والے کا روباری اداروں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے؛ کیونکہ یہ پاکستان میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے بہت اہم ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ٹیکسٹائل انڈسٹری پاکستان میں روزگار پیدا کرنے والی ایک بڑی صنعت ہے۔سابق صدر ایف پی سی سی آئی میاں ناصر حیات مگوں نے زور دیا کہ پاکستانی برآمد کنندگان کو شارٹ ٹرم کے لیے 5ارب پاؤنڈ کو ہدف بنانا چاہیے؛ کیونکہ یہ صرف 2 سے 3 سال کے مختصر عرصے میں عملی طور پر حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یو کے ان چند منڈیوں میں سے ایک ہے جہاں پاکستان کی دو طرفہ تجارت میں ہونے والا سال بہ سال اضافہ پچھلے چند سالوں سے مسلسل ڈبل ڈیجٹ میں ہے۔ ایف پی سی سی آئی کی پاکستان یو کے بزنس کونسل (PUKBC) کے چیئرمین عمران خلیل نصیر نے کہا کہ یو کے میں ہمارے ہم منصبوں کے ساتھ دستخط کیے گئیں مفاہمت کی یادداشتوں نے پیپل ٹوپیپل، بز نس ٹو بزنس اور چیمبر ٹو چیمبر کی سطح پر تجا رتی فروغ کی سرگرمیوں کے لیے ایک نئی دلچسپی کا ماحول اور رجحان پیدا کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہ ایف پی سی سی آئی میں مذکورہ بالابز نس ٹو بزنس سیشن میں پاکستان اور یو کے کی مختلف کمپنیوں کے سی ای اوز اور ڈائریکٹرز کی شرکت دیکھی گئی۔