لاڑکانہ(رپورٹ محمد عاشق پٹھان) ایس ایس پی لاڑکانہ ڈاکٹر محمد عمران کی، ایس پی ہیڈ کواٹر اور اے ایس پی کے ہمراہ پریس کانفرنس، تین فروری کو چانڈکا سول اسپتال کے اسٹور انچارج عارف عباسی کے قتل کا معمہ حل کرلیا، قتل کا ماسٹر مائینڈ سرکاری ملازم سابق اسٹور انچارج نکلا
تفصیلات کے مطابق
ایس ایس پی لاڑکانہ ڈاکٹر محمد عمران کا کہنا تھا کہ چانڈکا سول اسپتال کے اسٹور انچارج عارف عباسی کا قتل تین فروری کو ہوا تھا، بلائینڈ مرڈر کیس پر اے ایس پی عتیق الرحمان کی سربراہی میں ٹیم بنائی جس نے قتل کا معمہ حل کیا عارف عباسی کے قتل کا ماسٹر مائینڈ چانڈکا سول اسپتال کا سرکاری ملازم اور سابق اسٹور انچارج علی حسن عرف پپو کھوکھر ہے مرکزی ملزم نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ 2019 سے 2021 کے آغاز تک تقریب ڈیڈھ سال چانڈکا سول اسپتال اسٹور کا انچارج رہا جس کے بعد اسے مختلف شکایات وجوہات پر محکمہ صحت کیجانب سے معطل کیا گیا جس کے بعد اس کی زندگی کئی مسائل کا شکار ہوئی اور ملزم اس سب کا ذمہ دار مقتول کو قرار دیتے ہو بدلے کی آگ میں تقریب چار ماہ قبل رتودیرو کے رہائیشی اپنے دور کے عزیز برکت غلام مہدی بوذدار کے ساتھ مل کر عارف عباسی کو قتل کرنے کا پلاننگ کی ریکی کرتے رہے اور 3 فروری کو مقتول کا تعاقب کرکے اسے قتل کیا گیا ایس ایس پی لاڑکانہ کا کہنا تھا کہ قتل میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل برآمد کر لی ہے پپو کھوکھر پولیس کی حراست میں ہے جبکہ برکت غلام مہدی بوذدار فرار ہیں، جلد گرفتار کر لیں گے۔