لاہور( نمائندہ خصوصی )
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کو آئی ایم ایف کے قرضوں کی ضرورت نہیں، وزرا اور مشیروں کی فوج ظفر موج کم کی جائے، حکمران غیر ترقیاتی اخراجات، کرپشن اور سودی معیشت کا خاتمہ کریں۔ پاکستانیو اپنی جیبوں کی حفاظت کرو، حکمرانوں نے ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی تو جماعت اسلامی آپ کے ساتھ مل کر ان کو گریبانوں سے پکڑے گی۔ تین روزہ مہنگائی مارچ کے دوران حکومت پر واضح کر دیا کہ 170ارب کے نئے ٹیکسز اور منی بجٹ قبول نہیں کریں گے، آئی ایم ایف کے قرضے غریب عوام نے نہیں حکمرانوں نے کھائے ہیں، وہی ادا کریں، اپنی جائدادیں اوراثاثے بیچیں اور باہر کے بنکوں میں پڑی لوٹی ہوئی دولت واپس لائیں۔ پھر کہتا ہوں جس پارٹی کے دور میں جتنا قرضہ لیا گیا وہی واپس کرے۔ ظلم دیکھیں ملک کا ارب پتی، مزدور اور ہاری ایک جیسا ٹیکس دیتے ہیں۔ انبیائے کرام اور اللہ کے برگزیدہ بندوں نے ہر دور میں فتنہ کا مقابلہ کیا، علما کرام فرسودہ نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں، جماعت اسلامی کا ساتھ دیں اور ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے ہمارے ہم قدم بنیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامعہ منصورہ ہالہ سندھ میں تقریب تکمیل بخاری شریف سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب امرا اسد اللہ بھٹو، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، امیرصوبہ سندھ محمد حسین محنتی، امیر ضلع مولانا ایاز اصلاحی اورمدیر جامعہ منصورہ مولانا احسن بھٹو بھی اس موقع پر موجود تھے۔
امیر جماعت نے کہا کہ ملک پر مسلط حکمران استعمار اور سامراج کے ایجنٹ ہیں۔ ایسٹ انڈیا کمپنی اور امریکا کے نسل در نسل غلاموں نے ایٹمی پاکستان کو پوری دنیا میں مذاق بنا دیا، غیور پاکستانیوں کو بھکاری بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی پالیسیوں میں یکسانیت ہے، کرپٹ ٹرائیکا نے معیشت تباہ کی، اداروں کو کمزور کیا، آج مہنگائی کی وجہ سے کراچی سے چترال تک ہر شخص پریشان ہے۔ ملک میں انصاف نہیں، پٹوار اور پولیس کا ظلم ہے، ظالموں نے غریبوں سے ایک وقت کا کھانا بھی چھین لیا ہے۔ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے ملک 62ہزار ارب کا مقروض ہے، وسائل سے مالامال پاکستان میں کسان، مزدور، سرکاری ملازم، کاروباری طبقہ سب رو رہے ہیں۔ پیپلزپارٹی سندھ میں 15برسوں سے حکومت میں ہے، اس نے صوبہ کے عوام کو غربت اور بے روزگاری کے علاوہ کیا دیا؟ پی ٹی آئی نے دس سال میں خیبرپختونخوا کو تباہ کیا، ن لیگ دہائیوں سے اقتدار میں ہے، اپنی کارکردگی بتائے۔ اگر پی ٹی آئی نے قوم کے پونے چار سال ضائع کیے تو 14جماعتوں پر مشتمل پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کی حکومت نے دس ماہ میں رہی سہی کسر نکال دی، یہ لوگ پہلے مہنگائی کے خلاف ریلیاں اور لانگ مارچز کرتے تھے، آج خود مہنگائی کے کوڑے عوام پر برسا رہے ہیں۔ حکمران اپنے آپ کو سیاسی برہمن اور عوام کو شودر سمجھتے ہیں، ان کی آپسی لڑائیاں عوام کے لیے نہیں، کرسی اور مفادات کے لیے ہیں۔
امیر جماعت نے کہا کہ علما کرام معاشرے کی روشنی ہیں، مدارس کے طلبہ ملک کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ علم کی بنیاد اخلاص، تقویٰ اور محبت ہے، علما اکرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد میں تیزی لائیں، یہ ملک اسلام کے نام پر بنا اور اسلام ہی اس کی ترقی و خوشحالی کی ضمانت ہے۔ ملک کی زمین سونا اگلتی ہے، ہمارے پاس معدنیات کی وسیع دولت ہے، محنتی قوم ہے، پڑھے لکھے نوجوان ہیں، ہمیں کسی سے مانگنے کی ضرورت نہیں۔ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ پاکستانی قوم مانگنے والی نہیں دینے والی بنے، ہم دنیا کی امامت کر سکتے ہیں اور اس کے لیے ایمان دار اور اہل افراد کا اقتدار میں آنا ضروری ہے، سندھ کے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ قوم ووٹ کی طاقت سے آزمائی ہوئی جماعتوں کو گھر کا راستہ دکھائے اور جماعت اسلامی کے امیدواروں کو الیکشن میں ووٹ دے تاکہ ایک اسلامی پاکستان کی بنیاد رکھی جائے۔