کراچی( کامرس رپورٹر )
ملک بھر میں دودھ قیمتوں کی ڈبل سینچری ہوجائے گی 11 فروری سے کراچی،فیصل آباد،لاہور اور کوئٹہ میں ڈیری فارمرز کا فارم گیٹ ریٹ فیصل آباد 160 روپیہ لاہور 165 روپیہ کوئٹہ 175 روپیہ اور کراچی 183 روپیہ فی لیٹر اعلان کیا گیا ہے اور کراچی میں ریٹیل بھی 27 روپیہ فی لیٹر کا اضافہ کرکے 210 سے بھی زیادہ ہوگا دودھ کی قیمت میں کمی کے لئے وفاقی ادارے سنجیدہ نہیں ہیں ہمیں کہاں تکلیف یہ یہ دیکھے پوچھے بغیر ہی علاج (پالیسی) ہوتا ہے درد ہاتھ میں ہے علاج پاؤں کا کیا جاتا ہے اشیائے ضروریہ کو سستا کرنے کے لئے منسٹری آف کامرس اور منسٹری آف نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ بیٹھے سائنسدان صحیح فیصلے کریں تو اشیائے ضروریہ قوت خرید میں آجائیں گی اور اگر اب بھی ڈیری و پولٹری سیکٹر کی ضرورت پوری کئے بغیر اجناس کے بائی پروڈکٹس کی ایکسپورٹ جاری رہے گی تو ہمارا انحصار امپورٹڈ اجناس پر ہی ہوگا جسے سے مہنگا دودھ،گوشت،مرغی اور انڈے پیدا ہونگے اور اس اس ایکسپورٹ کے نتیجے میں بڑھنے والی مہنگائی کا خمیازہ صارف ہی بھگتے گا یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اشیائے ضروریہ کی قیمت میں اضافہ خواہشات کی بنیاد پر نہیں کیا جاسکتا اور Unjustified قیمت مارکیٹ میں مقرر بھی نہیں کی جاسکتی اور کر بھی دی جائے تو برقرار نہیں رہ سکتی ہم آج تک جو کہتے آئے ہیں کہ قیمت 200 روپیہ سے زیادہ ہوجائے گی تو وہ ہوگئی اور جو اعلان ہم نے کیا برقرار رہا کیونکہ وہ قیمت Justified تھی اور ہماری چیخ و پکار تھی کہ اجناس کی قیمتوں میں کمی کے لئے منسٹری آف کامرس اور منسٹری آف نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نوٹس لے کیونکہ ہم دیکھ رہے تھے کہ اجناس کی قیمتوں میں کیوں اضافہ ہو رہا ہے اور سوشل میڈیا اور آپ سب کو مسلسل آگاہ بھی کرتے رہے ہیں کہ ان پٹس کی قیمتوں میں حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے اضافہ ہورہا ہے نیشنل میڈیا آواز اٹھائے پر نیشنل میڈیا ہم کسانوں کو قیمتوں میں اضافے کا ذمہ دار ٹھہراتا رہا اور وفاقی گورنمنٹ یا متعلقہ اداروں کو ذمہ دار ٹہرانے کی بجائے کمشنر کراچی یا ڈپٹی کمشنر پر گولہ باری کرتا رہا تو نتیجہ آپ کے سامنے ہے نیشنل میڈیا ہماری تکلیف کو سمجھے اور ہماری آواز کو بلند کرنے مدد کرے تاکہ اجناس کے بائی پروڈکٹس کی ایکسپورٹ بند ہو اور مویشیوں کو جنیاتی طور بہتر کیا جاسکے کوالٹی اینیمل پر کام ہو اور دودھ گوشت سستا ہو اور اب بھی آپ غلط نشانے کو ہٹ کرتے رہیں گے تو دودھ کی قیمت 300 روپیہ فی لیٹر تک پہنچنے کا قوی امکان ہے