کراچی(نمائندہ خصوصی)
چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے آٹھویں کثیر الملکی بحری مشق امن 2023 میں شرکت کرنے والے غیر ملکی بحری جہازوں کا دورہ کیا۔ غیر ملکی جہازوں کے دورے کے موقع پر نیول چیف کا غیر ملکی بحری افواج کے سینئر افسران/کمانڈنگ آفیسرز نے پرتپاک استقبال کیا اور چاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔
کثیر الملکی بحری مشق AMAN-23 میں شرکت کرنے والے جہازوں پر دورے کے دوران نیول چیف نے سینئر آفیسرز/کمانڈنگ آفیسرز سے بات چیت کی اور انہیں غیر ملکی جہازوں پر بریفنگ دی گئی۔ گفتگو کے دوران نیول چیف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے مؤثر کردار ادا کر رہا ہے۔ امن مشق علاقائی میری ٹائم سیکیورٹی کو تقویت دینے اور علاقائی اور بین الاقوامی بحری افواج کے درمیان باہمی تعاون کو بڑھانے کے لیے پاکستان کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔ نیول چیف نے امن مشقوں میں غیر ملکی جہازوں کی شرکت کو بھی سراہا۔ جبکہ متعلقہ بحری جہازوں کے سینئر آفیسرز/کمانڈنگ آفیسرز نے عالمی بحری افواج کو بحری امن، استحکام اور سمندر میں قانونی نظم و ضبط کے مشترکہ عزم کی طرف راغب کرنے پر پاک بحریہ کی کاوشوں کے تسلسل کی تعریف کی۔
علاوہ ازیں امن مشق 2023 کے موقع پر نیول چیف نےکمانڈر جبوتی بحریہ، کمانڈر لبنانی بحریہ، فلیگ آفیسر کمانڈنگ نیول ڈاکٹرین کمانڈ نائجیرین بحریہ، فلیگ آفیسر کمانڈنگ سری لنکن بحریہ اور تنزانین بحریہ کے کمانڈر سے بھی ملاقاتیں کیں۔پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس (PIMEC) کے ساتھ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز (NIMA) کی جانب سے ’بلیو اکانومی – ترقی پذیر ممالک کے لیے چیلنجز اور مواقع‘ کے موضوع پر تین روزہ بین الاقوامی میری ٹائم کانفرنس (IMC) پاک بحریہ کے زیر اہتمام جاری ہے۔ پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس (PIMEC) آٹھویں کثیر الملکی بحری مشق امن 2023 کے ہمراہ منعقد کی جا رہی ہے۔ تین روزہ کانفرنس میں چین، جرمنی، ملائیشیا، نائیجیریا، سری لنکا، ترکی، برطانیہ اور امریکہ کے نامور بین الاقوامی اور قومی سکالرز شرکت کر رہے ہیں جس میں وہ کانفرنس کے مرکزی موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔ اس کے علاوہ بین الاقوامی سکالرز کی کثیر تعداد کانفرنس میں آن لائن شرکت کر رہی ہے۔آئی ایم سی کے دوسرے دن کو دو سیشنز (چار سب سیشنز) میں تقسیم کیا گیا تھا۔ پہلے سیشن میں اوشن کویسٹ گلوبل ملائیشیا سے ڈاکٹر انور لپوراڈو بن عبداللہ، LUAWMS Baluchistan سے ڈاکٹر ظفر اللہ جٹک، انجینئر فیصل افتخار، سی ای او ڈیپ بلیو سی فوڈ اور جناب سعید سرپراہ، سی ای او بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ نے ‘مستحکم بلیو اکانومی پر جدت کے اثرات’ کے عنوان پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جبکہ والنگ فورڈ گروپ برطانیہ سے ڈاکٹر ڈیوڈ مڈل مس، شعیب شپنگ ایجنسی کے سی ای او جاوید اقبال، کوٹگ سے مسٹر عثمان منیر، سدرن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی چائنہ سے ڈاکٹر جیان لنگ اور اے کے ایس یو سے انجینئر کیپٹن (ریٹائرڈ) ابراہیم نے ‘ بحری صنعتوں کو درپیش چیلنجز اور اثر حاضر میں سائنسی جدت’ کے موضوع پر اظہار خیال کیا۔دوسرے سیشن کے دوران، سابق ڈی جی ایم او سی سی محمد عرفان طارق، گلوبل کلائمیٹ چینج امپیکٹ اسٹڈیز سینٹر سے جناب محمد امجد، کنٹری ریپبلکن IUCM سے جناب محمود اختر چیمہ اور BUKC سے ڈاکٹر آصف انعام نے ‘موسمیاتی تبدیلی کے سمندری ماحول پر اثرات’ کے عنوان پر بحث کی۔ علاوہ ازیں فلوریڈا یونیورسٹی امریکہ سے ڈاکٹر جوش ایل بریتھاپٹ، جرمنی سے ڈاکٹر عابد الرحمٰن حسون، چین سے ڈاکٹر ینگ وو اور ڈاکٹر ثمینہ قدوائی ڈی جی این آئی او نے ’اوشن بائیو جیو سائنسز اینڈ میرین ٹیکنالوجیز‘ سے متعلق مختلف پہلوؤں پر تقاریر کیں۔ بین الاقوامی میری ٹائم کانفرنس کے دوسرے روز دنیا بھر سے معززین، پاکستان اور دوست ممالک کے عسکری حکام، ماہرین تعلیم، میڈیا کے نمائندوں اور مقامی اور بین الاقوامی تھنک ٹینکس کے محققین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ بین الاقوامی میری ٹائم کانفرنس 12 فروری 2023 تک جاری رہے گی جس میں ممتاز بین الاقوامی اور قومی اسکالرز کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔