اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کے واڈوڈارا میں کیے گئے ان انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور غیر معقول ریمارکس کو سختی سے مسترد کر دیا جس میں بھارت نے عالمی دہشتگردی میں پاکستان کے نام نہاد ملوث ہونے کے اپنے مذموم الزامات پر اصرار کیا۔پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بھارتی وزیر خارجہ کے بے بنیاد الزامات عالمی برادری کو گمراہ کرنے کے لیے دہشت گردی سے متعلق حقائق گھڑنے میں مبتلا بھارتی لیڈروں کے جنون کا عکاس ہے ۔دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت اور اس کے رہنماں کی پڑوسی ممالک پر انگلی اٹھانے کی مذموم کوششوں کا مقصد بطور دہشت گردی کے ریاستی سرپرست اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں میں ملوث اپنی بد نام زمانہ شناخت کو چھپانا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر سے زیادہ ریاستی دہشت گردی دنیا کے کسی خطے میں واضح اور کھلی نہیں جہاں 9 لاکھ سے زیادہ بھارتی قابض افواج بے گناہ کشمیریوں کو دہشت گردی، تشدد اور اذیتوں کا نشانہ بنا رہی ہیں۔دفتر خارجہ نے کہاکہ دنیا بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بی جے پی-آر ایس ایس کے پرجوش حامیوں کی جانب سے منصوبہ بندی کے تحت جاری منظم دہشت گردی سے بھی آگاہ ہے۔بیان میں کہا گیا کہ انسداد دہشت گردی کی کامیاب کارروائیوں سے لے کر دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں ہمارے کردار تک عالمی امن میں پاکستان کے کردار کو عالمی برادری نے واضح انداز میں تسلیم کیا ہے.دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان وہ واحد ملک ہے جس نے دہشت گروہوں اور ریاستوں کی جانب سے کی جانے والی مذموم کوششوں کو ناکام بنایا ہے ،درحقیقت بھارت اپنی سرزمین اور خطے کے دیگر ممالک سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی حمایت میں ملوث رہا ہے۔پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی دہشت گردی کا شکار ہونے کی ڈرامائی مذموم مہم اور پاکستان پر منافقانہ طور پر الزامات لگا کر عالمی برادری کو دھوکہ دینے کی کوشش کرنا اس کی بیمار ذہنیت کا عکاس ہے۔ترجمان نے کہا کہ حاضر سروس بھارتی بحری افسر اور را کا جاسوس کلبھوشن یادیو پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی، حمایت، ان پر اکسانے اور ان کو انجام دینے میں ملوث تھا، کلبھوشن یادیو دہشت گردی کے ریاستی اسپانسر کے بھارت کے حقیقی چہرے کی واضح نشانی ہے۔بیان میں پاکستان عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارت کو دہشت گرد تنظیموں کی سرپرستی اور پڑوسی ممالک میں بےا منی پھیلانے کے لیے جوابدہ ٹھہرائے۔دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگانے کے بجائے بھارت کو کہا جائے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کی اپنی پالیسی کو ترک کرے اور کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور ان کی خواہشات کے مطابق اپنے حق خود ارادیت کا استعمال کرنے کی اجازت دے۔